مصر نے سوئز نہر بند کردی ، پھنسے جہاز نے شدید مشکلات پیدا کردیں

0
48

مصر نے سوئز نہر بند کردی ، پھنسے جہاز نے شدید مشکلات پیدا کردیں

باغی ٹی وی ؛ سویز نہر کو روکنے والے ایک بڑے کنٹینر جہاز کے مالکان نے کہا ہے کہ انہیں اسے دوبارہ تیرانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے

جس کی وجہ سے مصر کی مصروف ترین شپنگ لینز میں سے ایک عارضی طور پر بند ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ریسکیو ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا کہ یہ بندش چند دنوں یا ہفتوں تک بھی جاری رہ سکتی ہے جس سے ممکنہ طور

پر عالمی سطح پر سپلائی نیٹ ورک کو ایک دھچکا لگے گا اور کاروباروں کو افریقہ کے جنوبی سرے کے آس پاس کارگو جہازوں کو بھیجنا پڑے گا۔ایک بڑے آپریٹر ہپگ لائیڈ نے بتایا کہ اس کے 5 جہاز کو روکا گیا ہے اوروہ اب ممکنہ دوسرا مقام ڈھونڈ رہے ہیں۔مصر کی سوئز نہر اتھارٹی (ایس سی اے)نے کہا کہ وہ

ایم وی ایور گیون، جو 1300 فٹ لمبا جہاز ہے اور منگل کے روز ریت کے طوفان میں پھنس گیا تھا کو نکالنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں جس کے لیے ٹگ بوٹس، ڈریجرز اور بھاری مشینریز تعینات کردی ہیں تاہم اب تک جہاز ہلا تک نہیں۔ڈچ ادارے سمِٹ سیلویج کے سربراہ پیٹر برڈوسکی جو اس سے قبل

اطالوی کروز جہاز کوسٹا کونکورڈیا اور ڈوبے ہوئے روسی جوہری سب میرین کرسک پر کام کرچکے تھے، نے کہا کہ یہ واقعی ساحل سمندر کی ایک بھاری وہیل ہے۔اس کی اصل کمپنی بوسکالیس کے سی ای او برڈوسکی نے بتایا کہ ریسکیو کمپنی ایک ٹیم کو سائٹ پر تعینات کررہی ہے تاکہ اس بات کا جائزہ لیا جاسکے کہ پاناما کے جھنڈے والے جہاز کو اتارنے کے لیے کیا کیا جاسکتا ہے۔

لمبا ہے اور پوری نہر پر ترچھا کھڑا ہے۔بحیرہ روم اور بحر احمر اور نہر میں جہاں بحری جہاز انتظار میں ہیں وہیں ایس سی اے نے اعلان کیا کہ آبی گزرگاہ پر ‘عارضی طور پر نیویگیشن معطل کردی گئی ہے۔

واضح ہو کہ نہر سویز 193 کلومیٹر طویل اور 205 میٹر چوڑی ہے جبکہ اس میں پھنسنے والا جہاز ایور گرین 400 میٹر لمبا اور 60 میٹر چوڑا ہے۔یہ جہاز چین سے نیدر لینڈ کے شہر روٹر ڈیم جا رہا تھا، نہر سویز کو پار کرتے ہوئے ہوا کے تیز دباؤ کی وجہ سے اس کی سمت بدل گئی اور اس نے نہر کو بلاک کردیا۔چار روز گزرنے کے باوجود اس جہاز کو ہٹانے میں عملے ناکام ہو رہے ہیں۔ ایک تخمینے کے مطابق سویز نہر سے ہر روز 9 بلین امریکی ڈالر کا سامان ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتا ہے اور اسے بحری جہاز کے لئے سب سے مصروف ترین نہر مانا جاتا ہے، جو راستہ اب پوری طرح ٹھپ ہو گیا ہے۔

Leave a reply