پاکستانی اداکارہ و سماجی کارکن نادیہ جمیل کا کہنا ہے کہ انہیں خود پر فخر ہے کہ میں نے کینسر جیسے موذی مرض کا بہادری سے مقابلہ کیا اور کینسر نے انہیں بہت مضبوط عورت بنادیا ہے-

باغی ٹی وی :نادیہ جمیل ایک اچھی اداکارہ اور سماجی کارکن ہیں وہ خود بچپن میں ہراسانی کا شکار ہوچکی ہیں لہذا وہ ان بچوں کے لیے کام کرتی ہیں جنہیں بچپن میں ہراسانی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

کچھ عرصے سے نادیہ جمیل بریسٹ کینسر جیسے مہلک مرض سے لڑرہی تھیں اوروہ کینسر کو شکست دینے میں کامیاب ہوگئی ہیں لیکن اس دوران انہوں نے جن جسمانی اور ذہنی مشکلات کا سامنا کیا اس حوالے سے اپنے تجربات بیان کئے ہیں تاکہ ان کی کہانی سن کر ان تمام لوگوں کو حوصلہ ملے جو بدسلوکی، ہراسانی، ڈپریشن اور کینسر جیسے مہلک مرض سے لڑ رہے ہیں۔
حال ہی میں نادیہ جمیل نے وائس آف امریکا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کینسر سے لڑنے کے دوران ایک وقت ایسا آیا کہ انہوں نے زندگی سے مکمل طور پر ہار مان لی تھی اور خودکشی کی کوشش کی لیکن وہ ایسا کرنہیں کرسکیں ۔

نادیہ جمیل نے بتایا کہ جب میرے بال کاٹے گئے تواس وقت میں بہت روئی اور جب میں نے پہلی بار اپنا گنجا چہرہ آئینے میں دیکھا تو میری ریڑھ کی ہڈی سیدھی ہوگئی کیونکہ مجھے بہت مضبوط عورت نظر آئی اورمجھے خود پر بہت فخر محسوس ہوا۔

نادیہ جمیل نے مزید کہا کہ کینسرکے اس کٹھن سفرنے مجھے بہت مضبوط بنایا ہے۔ اب جب میں کاجل لگاتی ہوں تو مجھے میری آنکھیں اچھی لگتی ہیں۔ نادیہ جمیل نے اپنے سوشل میڈیا مداحوں کو اپنی فیملی قراردیتے ہوئے کہا کہ کینسرکے اس پورے سفر کے دوران میری اس فیملی نے میرا بہت خیال رکھا اورمیری ہمت بڑھائی۔ سوشل میڈیا پر لوگوں کی جانب سے بھیجے جانے والے محبت بھرے پیغامات پڑھ کر میری آنکھوں میں آنسو آجاتے تھے۔

نادیہ جمیل بریسٹ کینسر کو شکست دینے کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج ہو گئیں

نادیہ جمیل کینسر کو شکست دینے میں کامیاب ہو گئیں

Shares: