کراچی : میں نعیم الرحمن ہوں کراچی کی عوام کے حق کے لئے آیا ہوں ۔
تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی کراچی نعیم الرحمن نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں کئی برس تک کورٹ رپورٹنگ کاتجربہ رہا ۔۔
ان گنت وزیر اعلی ،وزیروں مشیروں،مئیر کراچی ،بیوروکریٹس حتی کہ ڈی جی رینجرز اور فوجی افسران کوبھی پیش ہوتے دیکھے اور سب کی درگت بنتے دیکھی
لیکن ان سب کو انکی غفلت لاپرواہی نااہلی اور عوام کو گڈ گورننس نہ دینے اور عوام کو انکے آئینی حقوق سے محروم کرنے پر جھاڑ کھاتے سنا ۔۔۔۔۔لیکن آج پہلی بار کچھ مختلف ہو اور جو صرف عوامی مفاد کیلئے ہوا۔۔۔
انہون نے کہا کہ کراچی کابیٹا
پوری جرآت بہادری اور اخلاص کیساتھ
کراچی کے عوام کیلئے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے سامنے انصاف کیلئے کھڑا ہوگیا
بینچ سے استفسار ہوا آپ کون ہو؟
جواب دیاگیا: نعیم الرحمن ہوں کراچی کے عوام کے حق کیلئے آیاہوں!!!
عدالت نے کہا کہ نسلہ ٹاور کا فیصلہ ہوچکا
نعیم الرحمن بولا مجھے تھوڑا سن لیں!!
اور پھر چیف صاحب گرجے کہ
تقریر باہر جاکر کریں ۔۔۔
نعیم الرحمن کو عدالت سننے سے انکاری رہی
اور وہ کراچی کے لئے پھر بھی بولتا رہا
پھر چیف صاحب گرجےاوردھمکی دی کہ کہ عدالت کے سامنے بات کرنے پر توہین عدالت لگادینگے !!!!!
کراچی کا بیٹا جانتا تھاکہ توہین عدالت کی سزا کیا ہوتی ہے لیکن وہ عدالت کی توہین نہیں عدالت کی وقار میں اضافے کیلئے کھڑا تھا ۔
انصاف مانگ رہا تھا
دہرے نظام انصاف کی دہائی دے رہاتھا
وہ عدالت معاوضے سے متعلق فیصلے پر عملدرآمد کروانے آیا تھا
پھر وہ بولا ایسے نہیں سنیں گے تو درخواست دائر کرکے فریق بنوں گا
اس بات پر سید جواد شعیب نے نعرہ بلند کیا ۔
سلام ہے تم پر نعیم الرحمن
سلام ہے تم پرنعیم الرحمن
عوام کے حق کی آواز اٹھانے اور جھاڑ سننے پر
تمہیں کراچی والوں کا سلام ہو
کیونکہ تم نے یہ جھاڑ اپنی ذات کیلئے نہیں کراچی والوں کیلئے کھائی ہے
تم مرجی خلائق ہو عوام کی امید ہو
کراچی والوں اب تو جاگو کہ تمہارے حقوق کاپاسبان تمہیں اب مل گیاہے
خدارا کراچی کی حقیقی مخلص ایماندار باصلاحیت نڈر
اور بے خوف دلیر قیادت کومضبوط کرو
خدارا جماعت اسلامی کاساتھ دو
کیونکہ حل صرف جماعت اسلامی ہے

Shares: