مسلم لیگ نواز کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ نگران وزیر اعظم کے نام کی منظوری قائد مسلم لیگ ن، میاں محمد نواز شریف نے دی ہے۔ جبکہ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اگر نوازشریف نگران وزیراعظم کی منظوری نہ دیتے تو شہباز شریف کبھی بھی اس سمری پر دستخط نہ کرتے۔
سابق وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ نگران وزیر اعظم کے لئے زیر غور دیگر نام زیادہ معتبر اور پسندیدہ تھے مگر کسی وجہ سے ایک غیر اہم نام پہلے درجے پر آگیا۔ تاہم خیال رہے کہ نگران وزیراعظم کے تقررکا فیصلہ سابق وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجا ریاض کے درمیان ملاقات میں کیا گیا تھا اور دونوں رہنماؤں نے نگران وزیراعظم کے لیے انوار الحق کاکڑ کے نام پراتفاق کیا تھا۔
دوسری جانب بتایا جارہا ہے کہ مسلم لیگ ( نواز ) کے صدر اور سابق وزیر اعظم شہباز شریف رواں ہفتے لندن روانہ ہوں گے۔ جبکہ قائد مسلم لیگ ( ن ) نواز شریف کی وطن واپسی کا پلان ترتیب دے دیا گیا ہے جبکہ اسی سلسلے میں شہباز شریف آئندہ تین روز میں لندن روانہ ہوں گے جہاں ان کی نواز شریف سے اہم ملاقاتیں ہوں گی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
پی سی بی کی جانب سے یومِ آزادی پر جاری کی گئی ویڈیو نے صارفین کو مشتعل کر دیا
ایشیا کپ 2023: ٹکٹوں کی آن لائن بکنگ ،قیمتوں کی تفصیلات سامنے آگئیں
الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق مزید سخت کر دیا
انگلش کرکٹرکرس ووکس آئی سی سی مینزپلیئر آف دی منتھ قرار
ذرائع کے مطابق ملاقاتوں میں نواز شریف کی واپسی اور پارٹی ٹکٹوں کے حوالے سے اہم مشاورت کے بعد فیصلے کیے جائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے شریف خاندان کے وکلا سیاسی رفقا نے نواز شریف کے دورہ متحدہ عرب امارات ( یو اے ای )، سعودی عرب اور یورپ کے فوراً بعد وطن واپس آنے کا مشورہ دیا تھا جبکہ پارٹی کے بعض رہنماؤں نے ستمبر کے وسط میں آنے پراصرار کیا ہے۔ علاوہ ازیں ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف سے ملاقات کے لئے آئندہ تین ہفتوں میں رانا ثناء اللّٰہ، خواجہ آصف، پرویزرشید و دیگر بھی لندن جائیں گے۔