اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو ہٹانے کی سفارش کے بعد مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز میدان میں آ گئیں، کہا کہ معاملہ کسی جج کو فارغ کرنے کا نہیں بلکہ اس کے فیصلے کو فارغ کرنے کا ہے
حکومت نے کچھ کیا تو عدلیہ کے کام میں مداخلت تصور کی جائے گی: فروغ نسیم
جج کی ویڈیو پر سپریم کورٹ کو سوموٹو لینا چاہئے تھا، قمرالزمان کائرہ
جج ارشد ملک کو ہٹانے کا فیصلہ، اب نواز شریف کو رہا کیا جائے، مطالبہ آ گیا
مبینہ ویڈیو سیکنڈل، جج ارشد ملک کو ہٹانے کا فیصلہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اللّہ کا شکر!مگر معاملہ کسی جج کو معطل کئے جانے کا نہیں۔ اس فیصلے کو معطل کرنے کا ہے جو اس جج نے دیا ،معاملہ کسی جج کو عہدے سے نکالنے کا نہیں۔ اس فیصلے کو عدالتی ریکارڈ سے نکالنے کا ہے ،جو اس جج نے دباؤ میں دیا۔ معاملہ کسی جج کو فارغ کرنے کا نہیں ،اس کے فیصلے کو فارغ کرنے کا ہے
اللّہ کا شکر!
مگر معاملہ کسی جج کو معطل کئے جانے کا نہیں۔
اس فیصلے کو معطل کرنے کا ہے جو اس جج نے دیا
معاملہ کسی جج کو عہدے سے نکالنے کا نہیں۔
اس فیصلے کو عدالتی ریکارڈ سے نکالنے کا ہے
جو اس جج نے دباؤ میں دیا۔
معاملہ کسی جج کو فارغ کرنے کا نہیں
اس کے فیصلے کو فارغ کرنے کا ہے— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 12, 2019
مریم نواز نے ایک اور ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جج کو فارغ کرنے کا واضح مطلب یہ ہے کہ معزز اعلیٰ عدلیہ نے حقائق کو تسلیم کر لیا ہے اگر ایسا ہی ہے تو وہ فیصلہ کیسے برقرا رکھا جا رہا ہے جو اس جج نے دیا ؟اگر فیصلہ دینے والے جج کو سزا سنا دی ہے تو اس بےگناہ نواز شریف کو کیوں رہائی نہیں دی جارہی جس کو اسی جج نے سزا دی؟
جج کو فارغ کرنے کا واضح مطلب یہ ہے کہ معزز اعلیٰ عدلیہ نے حقائق کو تسلیم کر لیا ہے اگر ایسا ہی ہے تو وہ فیصلہ کیسے برقرا رکھا جا رہا ہے جو اس جج نے دیا ؟
اگر فیصلہ دینے والے جج کو سزا سنا دی ہے تو اس بےگناہ نواز شریف کو کیوں رہائی نہیں دی جارہی جس کو اسی جج نے سزا دی؟— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 12, 2019
ایک اور ٹویٹ میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ اگر ایک جج Misconduct کا مرتکب پایا گیا ہے اور اسے اپنے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے تو اس Misconduct کا نشانہ بننے والے کو سزا کیسے دی جاسکتی ہے ؟
اگر ایک جج Misconduct کا مرتکب پایا گیا ہے اور اسے اپنے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے تو اس Misconduct کا نشانہ بننے والے کو سزا کیسے دی جاسکتی ہے ؟
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 12, 2019
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف تین بار وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہنے والے پاکستان کے پہلے اور واحد شخص ہیں۔ اور وہ شخص آج بےگناہ ثابت ہو جانے کے باوجود جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید ہے۔ یہ کہاں کا انصاف ہے؟ کیا صرف جج کو فارغ کر دینا کافی ہے؟ ہرگز نہیں۔
نواز شریف تین بار وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہنے والے پاکستان کے پہلے اور واحد شخص ہیں۔ اور وہ شخص آج بےگناہ ثابت ہو جانے کے باوجود جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید ہے۔ یہ کہاں کا انصاف ہے؟ کیا صرف جج کو فارغ کر دینا کافی ہے؟ ہرگز نہیں۔
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 12, 2019
ٹویٹر پر مریم نواز نے مزید کہا کہ اعلی عدلیہ سے مودبانہ گزارش کرتی ہوں کے فیصلے کو کلعدم قرار دیا جائے اور نواز شریف کو انصاف فراہم کرتے ہوئے کسی تاخیر کو بغیر رہا کیا جائے۔ اب یہ معاملہ نواز شریف تک محدود نہیں رہا۔ میں انصاف کے لیے اعلی عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہوں۔ منتظر رہوں گی۔ شکریہ
اعلی عدلیہ سے مودبانہ گزارش کرتی ہوں کے فیصلے کو کلعدم قرار دیا جائے اور نواز شریف کو انصاف فراہم کرتے ہوئے کسی تاخیر کو بغیر رہا کیا جائے۔ اب یہ معاملہ نواز شریف تک محدود نہیں رہا۔ میں انصاف کے لیے اعلی عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہوں۔ منتظر رہوں گی۔ شکریہ https://t.co/royK8wuFIB
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 12, 2019
ن لیگ کی طرف سے جاری ویڈیو کی کوئی قانونی حیثیت نہیں: مراد سعید
ویڈیو کے بعد نواز کی سزا ختم ہو چکی، مزید ویڈیوز بھی موجود ہیں، عباسی
واضح رہے کہ مریم نواز نواز شریف کو سزا دینے والے جج کی مبینہ ویڈیو کچھ دن قبل میڈیا کے سامنے لائی تھیں ، ویڈیو آنے کے بعد پاکستانی سیاست میں ہلچل مچی ہوئی ہے ،حکومت نے اس ویڈیو کو جھوٹا قرار دیا جبکہ جج ارشد ملک نے بھی پریس ریلیز جاری کر کے تردید کی. جس میں کہا گیا کہ ویڈیوزمیں مختلف موضوعات پرکی جانے والی گفتگو کو توڑ مروڑکرپیش کیا گیا ہے. ناصر بٹ اور اسکا بھائی عبداللہ بٹ عرصہ دراز سے مجھ سے بے شمار بار ملتے رہے ہیں، میری ذات اور میرے خاندان کی ساکھ کو متاثر کرنے کی سازش کی گئی
بچہ بچہ سمجھتا ہے،ویڈیو کے بعد سچ باہرآ گیا ،خورشید شاہ
جج صاحب تھینک یو ویری مچ، آپ نے ویڈیو کا انکار نا کر کے اس کی تصدیق کر دی، مریم نواز
قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے وزارت قانون و انصاف کو خط لکھ دیا ہے جس میں سفارش کی گئی ہے کہ جج ارشد ملک کو ویڈیو آںے کے بعد ہٹایا جائے.