لاہور : پاکستان میںانصاف کی جلد سے جلد فراہمی کا نعرہ حقیقت میں بدلنے لگا . پاکستان بھر میں قائم 373 ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور 470 مقدمات کا فیصلہ کر دیاجبکہ لاہور کی دونوں ماڈل کورٹس نے کسی ایک مقدمہ کا فیصلہ نہیں کیا۔ڈی جی مانیٹرنگ ماڈل کورٹس سہیل ناصر نے کارکردگی رپورٹ چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ کو بجھوا دی،
ڈی جی مانیٹرنگ ماڈل کورٹس سہیل ناصر کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق پاکستان بھر میں قائم 373 ماڈل کورٹس نے 26 جولائی 2019 کو مجموعی طور 470 مقدمات کا فیصلہ کیا۔ 167 ماڈل کورٹس نے قتل کے 39 اور منشیات کے 87 مقدمات یعنی 126 مقدمات کا فیصلہ سنایا، تمام عدالتوں نے کل 357 گواہان کے بیانات قلمبند کیے، پنجاب میں قتل کے 17 اور منشیات کے 46، مقدمات کا فیصلہ ہوا، 2 مجرموں کو سزائے موت کی سزا سنائی گئی۔
ماڈل کورٹس کی کارکردگی کے متعلق اس رپورٹ کے مطابق ان کورٹس میں 25 مجرمان کو5 سال کی قید اورگیارہ لاکھ سے زائد جرمانوں کی سزا سنائی گئی، سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے 179 دیوانی، فیملی اور رینٹ اپیلوں و درخوست نگرانی کے فیصلے دیئے،110 ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے 165 مقدمات کے فیصلے کر دیے۔تمام عدالتوں نے 382 گواہان کے بیانات قلمبند کیے، مجموعی طور پر 46 مجرمان کو 32 سال،3 ماہ اور 26 دن قید اور انیس لاکھ سے زائد کے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔