وزیراعظم شہبازشریف نے ماڈل اسپیشل اکنامک زون کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے اور اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبوں کا آغاز نوازشریف کی بدولت ہوا تھا جس میں بجلی، اورنج لائن منصوبے بنائے سمیت سڑکوں کا جال بچھایا گیا واضح رہے کہ اسلام آباد میں ماڈل اسپیشل اکنامک زون کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم شہباز شریف، وفاقی وزیر احسن اقبال اور اعظم نذیر تارڑ سمیت متعدد لوگ شریک ہوئے۔
2018 کے بعد نہ صرف سی پیک کو روک دیا گیا بلکہ چین کیساتھ کا جو بے مثال تعلق ہے اسکی نفی کرنے کی کوشش کی گئی جس جے باعث پاک چین تعلقات میں ایک بہت بڑا تعطل پیدا ہوگیا.وزیراعظم شہبازشریف pic.twitter.com/nSKqIwoqYu
— PMLN (@pmln_org) July 18, 2023
جبکہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے دور میں سی پیک منصوبوں کا آغاز کیا گیا، 2015 سے 2018 تک سی پیک پر سرمایہ کاری ہوئی، سی پیک کے تحت توانائی اور سڑکوں کے منصوبے بنائے گئے، 2018 کے بعد سی پیک منصوبوں کو منجمد کردیا گیا۔ خیال رہے کہ وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک کے تحت ملک ترقی کرے گا، یہ منصوبہ کئی سال پہلے مکمل ہونا تھا، سی پیک میں نوازشریف کی بڑی کاوش ہے، 2015 تک اس منصوبے پر سرمایہ کاری کی گئی، سی پیک 5 سال تعطل کا شکار رہا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیلاب سے پورے ملک میں تبائی ہوئی ہے جس سے ہزاروں ایکڑ زمین زیرآب آئی، ہمیں لاکھوں ٹن گندم باہر سے منگوانا پڑی علاوہ ازیں پاک چین تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاک چین تعلقات میں تعطل پیدا کردیا گیا تھا، چین کا پاکستان کے ساتھ کمال تعلق کی نفی کرنے کی کوشش کی گئی اور چین کے پاکستان ساتھ تعلقات کو بگاڑنے کی کوشش کی گئی، چین میں لیبر بہت مہنگی ہوگئی ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ چین نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو آہستہ آہستہ خیرآباد کہنا شروع کردیا ہے اور ہمارے پاس چین کی سیکنڈ ہینڈ مشینری پاکستان میں لانے کا موقع تھا، سی پیک کے تحت لگنے والے اسپیشل زونز تعطل کا شکار ہوئے۔ جبکہ شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں تیل کی امپورٹ پربھی27 ارب ڈالرخرچ کرنے پڑے، بڑھتی مہنگائی نے پوری دنیا کی تبائی مچائی، روس یوکرین جنگ کی وجہ سے اشیا مہنگی ہوئیں، 100 ارب روپے وفاق نے صوبوں میں تقسیم کیے، دوست ممالک سے سیلاب کے لیے امداد آئی۔