اسلام آباد:مارگلہ کی پہاڑیوں پرقیمتی لکڑی کوٹھکانے لگانے کے جدید بہانے:پولیس کیوں خاموش؟اہم انکشافات مبشرلقمان کی زبانی ،اطلاعات کے مطابق مارگلہ کی پہاڑیوں پر’آگ کس نے اورکیوں لگائی ؟اس حوالے سے پچھلے تین دن سے مختلف قیاس آرائیاںجاری تھیںمگران قیاس آرائیوں کے درمیان سے حقیقت تلاش کرنے کے لیے معروف صحافی سینیئر تجزیہ نگارمبشرلقمان خود مارگلہ کی پہاڑیوںپرپہنچے اورپھرکیا دیکھا ان کی زبانی سنتے ہیں
مبشرلقمان کہتے ہیں کہ یہ آگی حادثاتی طورپر نہیں لگی بلکہ لگائی گئی ہے ، یہاں بڑا ٹمبرمافیا ہے جوقیمتی لکڑیوں کوچراچرا کرمارکیٹوں میں بھاری قیمتوں پرفروخت کرتا ہے
یہ مافیا اتنا طاقتور ہے کہ اگرپولیس ان کے خلاف کارروائی کا ارادہ کرتی ہے توان کوبچانے کے لیے طاقتورسیاستدان ممبران اسمبلی پہلے پولیس اسٹیشن پہنچ جاتے ہیں اوریہ سلسلہ آج کا نہیں بلکہ کئی سالوںسے چلا آرہا ہے
مبشرلقمان نے انکشاف کیا کہ ان درختوں کوآگ لگائی گئی ہے اورآگ بھی مختلف مقامات پرلگائی گئی ، اگریہ حادثاتی ہوتی توپھرایک طرف سے لگ کرآگے بڑھتی جاتی لیکن یہاں تومعاملہ ہی کچھ اور ہے ،
وہ کہتے ہیں کہ آگ خود لگانے کے کافی ثبوت ہیں اورمقامی لوگ خود اس کی سہمے سہمے تائید کرتے ہیں ، دوسری بات یہ ہےکہ اگرپہلے یہاں آگ لگائی جاتی ہے اورپھرجلی ہوئی لکڑی کوہٹانے کے بہانے قیمتی لکڑی ٹھکانے لگائی جاتی ہے اوراس کے پیچھے طاقتور مافیا ہے
ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف بلین ٹری کے خواب دیکھ رہے ہیںتودوسری طرف اسی رفتارسے درختوں کا خاتمہ کررہے ہیں کیا یہ کھلا تضاد نہیں
ان کا کہنا تھا کہ وہ خود وہاںپہنچ کرحیران ہوئے کہ کس قدریہ مافیا طاقتوراورمنظم ہے کہ اسلام آباد جیسے شہرمیں یہ اس انداز سے وارداتیں کرتے ہیں اورپھران کو کوئی پوچھنے والا بھی نہیں
’مارگلہ ہلز نیشنل پارک عوام کے لیے تحقیقات مکمل ہونے اور پارک کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ کرنے تک بند ہوگا۔‘
وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے ایک بیان کے مطابق جمعے کو مارگلہ ہلز نیشنل پارک کی تین جگہوں پر آگ لگی۔
جمعے کو ٹریل تھری بری امام نور پور، ڈی 12 اور ٹریل سکس پر آگ لگی جبکہ اس سے ایک دن قبل ٹریل فائیو بھی آگ سے متاثر ہوئی۔
وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ اس کے عملے نے خود کو خطرے میں ڈال کر آگ بجھانے کی کوشش کی جس پر بڑی حد قابو پا لیا گیا ہے۔
وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے مطابق کہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات سے بچنے کے لیے اس کو تقریباً دو سو مربع کلومیٹر پر پھیلے نیشنل پارک کے لیے بہترین آلات، مزید وسائل اور پٹرولنگ سٹاف کی ضرورت ہے