مودی حکومت نے غیرکشمیریوں کیلئے تیس لاکھ سے زیادہ جعلی ڈومیسائل جاری کیے ، وزارت خارجہ

باغی ٹی وی ؛ دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے کہا ہے کہ بھارت میں بی جے پی کی حکومت نے غیرکشمیریوں کیلئے تیس لاکھ سے زیادہ جعلی ڈومیسائل جاری کیے ہیں جن کا مقصد بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں اور کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی لانا ہے۔

اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو شہید کرنے اور ان پر ظلم و تشدد کرنے کے علاوہ جدوجہد آزادی کو کچلنے کے لئے ہزاروں بے گناہ کشمیریوں کو غیر قانونی حراست میں رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ دنیا بھر میں پاکستان کے سفارتی مشن سیمیناروں کا اہتمام کریں گے اور مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوج کے ظلم و ستم اور انسانی حقو ق کی خلاف ورزی اجاگر کرنے کے لئے بین الاقوامی میڈیا کو بھی شامل کیا جائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت کے غیر قانونی اقدامات ریاستی دہشت گردی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر پر اصولی موقف رکھتا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ مسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔
مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں لیکن آج تک ان پر عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے جب کہ پاکستان تسلسل کے ساتھ تمام عالمی فورمز پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتا آیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے 2019 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے دوران کشمیر دو ٹوک مؤقف اختیار کیا تھا۔

بھارت نے پانچ اگست 2019 کو کشمیریوں پرمظالم کی انتہا کرتے ہوئے کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کردی۔ مودی سرکار نے لاکھوں غیرکشمیریوں کو وادی میں بسانے کے ناپاک منصوبے پرعمل بھی شروع کردیا جس کےخلاف پوری دنیا میں حق و انصاف کے علمبرداروں کی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔
پاکستانی قوم 31 برسوں سے یوم کشمیر منا رہی ہے جس کا مقصد کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا اور یہ باور کرانا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ شہرِ قائد میں عوام کی بڑی تعداد نے اس موقع پر کشمیری بھائیوں کو یاد رکھا اور اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ کسی نے اپنی نیک تمناوُں کا اظہار کیا تو کسی نے بھارتی مظالم کو بزدلی قرار دیا، شہرقائد کے باسی کہتے ہیں بھارت کشمیر پر اپنا قبضہ برقرار نہیں رکھ سکتا، اسے آج یا کل کشمیر سے خوار ہو کرنکلنا پڑے گا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب جنت سا کشمیر پاکستان بن کر سرخرو ہو گا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل رکن بننے کے سلسلے میں بھارت کی کوششوں کے بارے میں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے والا اور علاقائی امن کے لئے خطرے کا باعث بننے والا ملک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل رکن کیسے بن سکتاہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت تو سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن بننے کا بھی اہل نہیں ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں حفیظ چودھری نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں افغانیوں کے امن عمل کی حمایت کرتا ہے اور وہاں امن کے قیام کے لئے تمام ممکنہ تعاون جاری رکھے گا۔

Shares: