مودی اپنے ہی ملک کے شہریوں کی جاسوسی کرنے لگا،ایک خاتون کوگرفتارکرلیا
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2020/02/modi.jpg)
نئی دہلی:مودی اپنے ہی ملک کے شہریوں کی جاسوسی کرنے لگا،مظاہرین نے ایک خاتون کوگرفتارکرلیا، اطلاعات کےمطابق بھارت کے دارالحکومت میں متنازع شہریت قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین نے ویڈیو بنانے والی مشکوک خاتون کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا۔
@gunjakapoor tried to infiltrate into the protest site wearing a Burkha.
She was identified by the alert women. Legal proceedings will be initiated. Details follow.@deepsealioness @Subytweets @rkarnad @Jamia_JCC @JNUSUofficial @jamewils @prempanicker @sonaliranade pic.twitter.com/VScw50Cz5K
— Priyadarshi/ପ୍ରିୟଦର୍ଶୀ/प्रियदर्शी/ਪ੍ਰਿਅਦਰਸ਼ੀ (@MajChowdhury) February 5, 2020
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق گنجا پور نامی خاتون نے اپنی شناخت چھپانے کے لیے برقع پہنا اور پھر وہ نام بدل کر مظاہرے میں پہنچی، مبینہ طور پر بھارتی وزیر اعظم اور حکمراں جماعت بی جے پی کے لیے جاسوسی کرنے والی خاتون نے خود کو صحافی ظاہر کیا اور شاہین باغ پر حکومت کے خلاف جمع ہونے والی خواتین سے عجیب و غریب سوالات کیے۔
Delhi Police: Questioning of political analyst Gunja Kapoor is underway; She wore a 'burqa' and went to the protest site at Shaheen Bagh. #Delhi https://t.co/votv4BbBGA
— ANI (@ANI) February 5, 2020
مظاہرین کے مطابق گنجا کپور خود کو صحافی ظاہر کر کے خواتین سے سوال پوچھ رہی تھی کہ وہ برقع پہن کر کیوں آئیں، انہیں کس نے یہاں آنے کی ہدایت کی، اُن کا نام اور رہائش کیا ہے، اسی اثناء کچھ لوگوں کو شک ہوا تو انہوں نے برقع پوش خاتون کو پکڑ لیا۔
مظاہرین نے جب خاتون کی تلاشی لی تو اُس کے برقع سے ویڈیو کیمرہ برآمد ہوا جس میں مظاہرین کی فوٹیجز موجود تھیں۔ واقعے کے فوری بعد پولیس جائے وقوعہ پہنچیں اور پھر گنجا کپور کو مظاہرین سے چھڑوا کر تھانے لے گئی۔
I couldn't have asked for a happier New Year gift!
Thanks a ton PM @narendramodi ji for this acknowledgement. We are your foot soldiers in building India as the Vishwa Guru.
Really means a lot 🙏🙏 pic.twitter.com/11LNr9OeWz
— Gunja (@GeeKayTalks) January 1, 2020
یاد رہے کہ بھارتی حکومت نے متنازع شہریت آرڈیننس (سی اے اے ، این سی آر) نافذ کیا جس کے خلاف دارالحکومت میں واقع شاہین باغ پر گزشتہ کئی روز سے خواتین کا مظاہرہ جاری ہے، مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور پر متنازع قانون واپس لے اور بھارت کی اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک بند کرے۔