پہلگام حملے کے بعد عوامی ردعمل کے پیش نظر مودی سرکار نے سندور ڈرامہ رچا دیا
مودی سرکار نےہندو خواتین کے مذہبی جذبات سے کھیلنے کی شرمناک کوشش کی،مودی مرنے والوں کے لواحقین سے ملنے کی بجائے گھر گھر سندور بھیج کر جھوٹی ہمدردی بٹور رہا ہے، ہندو خواتین نے مودی کی سندور سیاست کو بری طرح مسترد کر دیا، بھارتی خواتین کا کہنا ہے کہ میرا شوہر زندہ ہے، مودی کون ہوتا ہے مجھے سندور دینے والا؟، کیا آپ نے کبھی سنا ہے کہ کوئی ڈاکو (مودی) کسی کے گھر میں سندور لے کر آیا ہو؟، مجھے شرم آتی ہے کہ ہمارے ملک کا وزیرِ اعظم اتنی گری ہوئی باتیں کر رہا ہے، اگر مودی سندور لے کر آئیں گے تو ہم اسکا کیا کرینگے، یہ پھر میں مودی کو بتاؤں گی، میں ہندو ہوں مگر مودی کی حرکتوں پر شرم آتی ہے, اُسے خود سمجھ نہیں، ہمیں کیا سمجھائے گا؟،
نیہا سنگھ راٹھور کا کہنا تھا کہ ہندو مذہب میں صرف اپنے پتی کا دیا ہوا سندور ہی لگایا جاتا کسی پرائے مرد کا نہیں، بہار سے کروڑوں لوگ روزگار کے لیے باہر جاتے ہیں اور ان کی بیویاں شوہر کے نام کا سندور لگاتی ہیں، مودی ووٹ بینک حاصل کرنے کے لیے بہار کی خواتین کے جذبات سے کھیلنے کی کوشش کر رہے ہیں، مودی سرکار یہ سوال دبانا چاہتی ہے کہ بہار کے لوگ بے روزگار کیوں ہیں اور سندوری لال خواتین کو صرف سندور میں الجھانا چاہتی ہے، مودی جی کے بھیجے گئے سندور پر پہلا حق اُن کی اپنی بیوی کا بنتا ہے، جب مودی اپنی بیوی کو ہی سندور نہیں دے سکتے تو ملک بھر کی خواتین کا انکے بھیجے سندور پر کیا حق بنتا ہے؟،
سماجی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی عوام نے مودی کی کھولی سیاست کو مسترد کر دیا،