مولانافضل الرحمان کے آزادی مارچ کو بڑا دھچکا، انتہائی اہم شخصیت نے مولانا کو دوٹوک جواب دے دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کر رکھا ہے ،مولانا کے مطابق ان کا آزادی مارچ اسلام آباد آئے گا، مولانا پر امید ہیں کہ اپوزیشن جماعتیں ان کا ساتھ دیں گی لیکن تاحال ابھی تک اپوزیشن جماعتیں مولانا کے آزادی مارچ میں شامل ہونے کا فیصلہ نہ کر سکیں
باغی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن آزادی مارچ میں شرکت کرنے کا سوچ رہی ہے لیکن پیپلز پارٹی مولانا کو دھوکہ دے رہی ہے، پیپلز پارٹی کسی صورت بھی مارچ میں شریک نہیں ہو گی، ممکنہ طور پر مسلم لیگ ن بھی اپنا فیصلہ بدل سکتی ہے، مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کو کامیاب بنانے کے لئے رابطے تیز کر دیئے ہیں تا ہم انہیں ناکامی ہی ناکامی دکھائی دے رہی ہے.
آزادی مارچ میں کون شریک نہیں ہو سکتا؟ مولانا نے لگائی بڑی پابندی
آزادی مارچ کے اعلان کے بعد مولانا فضل الرحمان کے گرد گھیرا تنگ ہو رہا ہے، مولانا فضل الرحمان کے مقابلے میں الیکشن جیتنے والے رکن قومی اسمبلی علی امین گنڈا پور نے مولانا فضل الرحمان کو قانونی نوٹس بھجوا دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ اگر جواب نہ ملا تو عدالت جائیں گے اور مولانا کو گرفتار کروائیں گے، قانونی جنگ میں مولانا کو شکست دیں گے ہمارے پاس ثبوت موجود ہیں.
اسلام آباد کے ایک شہری جس کا تعلق لال مسجد سے بتایا جاتا ہے اس نے بھی مولانا کے آزادی مارچ کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں رٹ دائر کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مولانا کو روکا جائے.
تاہم مولانا کو اسوقت حیرت کا جھٹکا لگا جب دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق کے صاحبزادے مولانا حامد الحق حقانی سے آزادی مارچ میں شرکت کے لئے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے مولانا کی طرف سے رابطہ کرنے والوں کو صاف جواب دے دیا اور کہا کہ ہم کسی صورت ایسے مارچ کا حصہ نہیں بن سکتے جس سے ملک میں افرا تفری کی کیفیت پیدا ہو.
جمعیت علماء اسلام س کے ایک ذمہ دارنے باغی ٹی وی کوبتایا کہ ہم کسی صورت مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کا حصہ نہیں بنیں گے، جمعیت علماء اسلام س نے وزیراعظم عمران خان کی اقوام متحدہ میں تقریر کو بھی سراہا اور کہا کہ پاکستان کی معیشت کی بہتری کے لئے ضروری ہے کہ مولانا فضل الرحمان آزادی مارچ کو منسوخ کریں اور اگلے الیکشن کا انتظار کریں.
عمران خان یہ کام کریں تو آزادی مارچ ختم ہو سکتا ہے، شیخ رشید
مولانا فضل الرحمان کے لئے جیل تیار،کہاں رکھا جائے گا؟ خبر نے کھلبلی مچا دی
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحما ن نے گزشتہ روز 27 اکتوبر کو حکومت کے خلاف آزادی مارچ کا اعلان کیا، پیپلز پارٹی نے اس کے بعد اجلاس بلا لیا ہے، ن لیگ بھی ممکنہ حمایت کرے گی تاہم ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مولانا سے تاریخ بدلنے کی اپیل کی جسے مسترد کر دیا گیا
حکومت کی اپیل مسترد،جے یو آئی ڈٹ گئی، کہا ایسا نہیں ہو سکتا
آزادی مارچ، مولانا فضل الرحمان نے تاریخ کا اعلان کر دیا،کہا روکا تو پاکستان جام کر دیں گے
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کر رکھا ہے،واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان جمعیت علماء اسلام کے سربراہ ہیں، مولانا فضل الرحمان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے دور میں کشمیر کمیٹی کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں. مولانا فضل الرحمان تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد حکومت کے خلاف تحریک چلا رہے ہیں انہوں نے اپنی پارٹی کے تحت بڑے شہروں میں پروگرام کئے، چند روز قبل مولانا کی سربراہی میں اپوزیشن کی اے پی سی ہو چکی ہے جس میں چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا.