مسلم لیگ ن نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کو حتمی شکل دینے کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی کمیٹی میں احسن اقبال،ایازصادق،امیرمقام،شاہ محمدشاہ اورعبدالقادربلوچ شامل ہیں،

مسلم لیگ ن کا اعلیٰ سطحی وفد آج سہ پہر تین بجے مولانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کرے گا، یہ ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کئے گئے فیصلے کے مطابق جے یو آئی ف کو آزادی مارچ موخر کرنے پر راضی کیا جائے گا، مسلم لیگ ن کی طرح پیپلز پارٹی بھی آزادی مارچ مؤخر کرنے پر تیار ہے اور ان کے اس باہمی فیصلہ کے بعد ہی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کا فیصلہ کیا گیا ہے،

مولانا دھرنا دینے آئے تو روکیں گے، وفاقی وزیر داخلہ نے دبنگ اعلان کر دیا

نواز شریف کی ڈیل سے متعلق وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کیا کہا؟ خبر آ گئی

قبل ازیں پیپلز پارٹی سے متعلق کہا گیا تھا کہ وہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں شرکت پر رضامند ہوگئی ہے تاہم پیپلز پارٹی دھرنے میں شامل ہونے کیلئے تیار نہیں‌ ہے، یہ بات بھی کہی جا رہی ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ نومبر میں کرنے کی تجویز دی جائے گی، آزادی مارچ کی جزیات طےکرنے کیلیے مولانا کو اے پی سی بلانے کا مشورہ بھی دیا جائے گا،

اپوزیشن دیکھتی رہ گئی، مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کے لئے بڑا قدم اٹھا لیا

 

حکومت کے گھیراؤ کے لئے مولانا فضل الرحمان نے پھیلائی جھولی

کشمیر پر خاموشی اور حکومت کیخلاف دھرنے کا اعلان، مولانا فضل الرحمن کو تنقید کا سامنا

مولانا فضل الرحمان کا لانگ مارچ، ن لیگ اختلافات کا شکار، اراکین اسمبلی کا نواز شریف کی بات ماننے سے انکار

واضح‌ رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے بعد سے مولانا فضل الرحمن کی جانب سے کشمیر کے حوالہ سے کوئی مضبوط کردار دیکھنے میں نہیں‌ آیا ہے حالانکہ وہ کشمیر کمیٹی کے متعدد مرتبہ چیئرمین رہ چکے ہیں اور ان کی وزارت پر کروڑوں‌ روپے کے اخراجات آتے رہے ہیں، سوشل میڈیا پر لوگوں کی طرف سے اس بات پر سخت تنقید کی جارہی ہے کہ وہ کشمیر کیلئے کو کچھ کر نہیں‌ رہے، جمعہ کے دن یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر بھی انہوں نے خاموشی اختیار کئے رکھی لیکن حکومت کے خلاف وہ اسلام آباد کی طرف مارچ کرنے اور دھرنا دینے کیلئے بے تاب نظر آتے ہیں،

آزادی مارچ، مولانا فضل الرحمان نے تاریخ کا اعلان کر دیا،کہا روکا تو پاکستان جام کر دیں گے

اسلام آباد میں بلاول زرداری نے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کو افطار پارٹی دی تھی جس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ اسلام آباد میں عید کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی مولانا کی زیر صدارت ہو گی. اس اے پی سی کے بعد چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی گئی جس میں اپوزیشن جماعتوں کو ناکامی ہوئی، بعد ازاں ایک اور اے پی سی ہوئی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسلام آباد مارچ کریں گے،اس سے قبل مولانا فضل الرحمان ملک بھر میں ملین مارچ کر رہے ہیں، کراچی، سکھر لاہور سمیت مختلف شہروں میں ان کے پروگرام منعقد ہو چکے ہیں.

اسلام آباد لاک ڈاؤن کا مولانا کا پروگرام، پولیس نے بڑا فیصلہ کر لیا

واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان پندرہ برس بعد کشمیر کمیٹی کے چیئرمین سے ہٹائے گئے کیونکہ وہ 2018 کا الیکشن ہار گئے تھے. الیکشن ہارنے کے بعد مولانا نے تحریک انصاف کی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے احتجاجی تحریک کی دھمکی دی تھی جو ابھی تک جاری ہے.

 

Shares: