بھارتی شہر کولکتہ میں ہزاروں افراد نے وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کے جنگی جنون اور انتہا پسندانہ پالیسیوں کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

مظاہرین نے حکومت پر زور دیا کہ وہ نفرت پر مبنی سیاست کو ترک کرے اور پاکستان سے تمام مسائل سفارتی طریقے سے حل کرے۔احتجاج میں شریک افراد نے "امن چاہیے، جنگ نہیں” جیسے نعرے لگائے اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی اشتعال انگیز پالیسیوں پر شدید تنقید کی۔احتجاج کے دوران بی جے پی کے کارکنوں نے ریلی کے شرکاء پر حملہ کیا، مظاہرین کو مارا پیٹا، دھکے دیے اور تشدد کا نشانہ بنایا۔

اس پر مظاہرین نے شدید ردِعمل دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ بی جے پی کارکنوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ادھر کانگریس کے ایک سینئر رہنما نے مودی حکومت سے سوال کیا ہے کہ کیا واقعی پاکستانی ساختہ 15 ہزار روپے مالیت کے ڈرونز پر 15 لاکھ روپے کے میزائل داغے گئے؟ انہوں نے اس حوالے سے حکومت سے وضاحت طلب کر لی ہے۔

واضح رہے کہ یہ احتجاج انسانی حقوق کی تنظیموں، کمیونسٹ پارٹیوں اور سول سوسائٹی کے اتحاد کی جانب سے دی گئی کال پر منعقد کیا گیا، جس کا مقصد بھارت میں بڑھتے ہوئے عسکری رجحانات اور پاکستان کے ساتھ کشیدہ تعلقات پر عوامی سطح پر آواز بلند کرنا تھا۔

سیالکوٹ: پی ٹی آئی تنظیمی امور بہتر بنانے کے لیے ڈار برادران کو ذمہ داریاں تفویض، ریحانہ ڈار

نجی ٹور آپریٹرز کی غفلت سے ہزاروں پاکستانی حج سے محروم، وزیر مذہبی امور

23 اور 24 مئی کو آندھی، گرد آلود ہوائیں، گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی

Shares: