وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے موقع پر نیو یارک میں بھر پور احتجاج کیا جائے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے نیویارک میں جنرل اسمبلی اجلاس میں مودی کی شرکت کے موقع پر احتجاج کی ہدایت کی ہے، وزیراعظم نے ہدایت دی ہے کہ امریکہ میں تاریخ ساز احتجاج کیا جائے اورکشمیریوں پر ہونے والے بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے رکھا جائے
وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ کشمیری عوام کے سفیر بن کر ہر فورم پر کشمیریوں کی آواز بلند کرتے رہیں گے، وزیراعظم نے پی ٹی آئی کی تنظیم برائےبین الاقوامی شعبہ جات کوتیاری کی ہدایت کر دی اور کہا کہ امریکہ میں مودی کی آمد پر بھر پور احتجاج ریکارڈ کروایا جائے،
وزیراعظم عمران خان سے پاکستان تحریک انصاف اوورسیز کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبداللہ ریاڑ نے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی مرتکب ہو رہی ہے۔ تحریک انصاف نیویارک میں بھارتی مظالم کے خلاف عوام اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو متحرک کرے اور جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف بھرپور احتجاج کی تیاری کرے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مودی سرکاربین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کررہی ہے،سفاک مودی سرکارکشمیریوں پرمظالم کے پہاڑتوڑرہی ہے، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور دو طرفہ معاہدوں کی موجودگی میں مودی حکومت کے پاس کشمیر پر غاصبانہ قبضے کا کوئی جواز نہیں، بھارتی حکومت کے غیر آئینی اور یکطرفہ اقدام کو ہر سطح پر بے نقاب کروں گا۔
واضح رہے کہ بھارت سرکار کی جانب سے کشمیر کے تمام علاقوں میں بھارتی فوج کی تعداد میں اضافہ کر دیا گیا ،کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے جموں کشمیر میں مکمل کرفیو نافذ ہے، تعلیمی ادارے بند ہیں، موبائل و انٹرنیٹ کی سہولیات بھی بند ہیں، کشمیریوں کو گھروں سے نکلنے کی اجازت نہیں. بھارتی فوج نے ہزاروں کشمیریوں کو گرفتار کر رکھا ہے ،بھارتی فوج نے سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، کٹھ پتلی رہنما فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو گھروں اور جیلوں میں نظر بند کر رکھا ہے .
واضح رہے کہ یوم آزادی کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مودی نے آخری کارڈ کھیل دیا ہے، میں سمجھتا ہون یہ مودی اور بی جے پی کو بہت مہنگا پڑے گا، کشمیر پر بات کرنا مشکل تھا میں نے او آئی سی میں بات کی، امریکیصدر سے بات کی، اب لوگوں کو کشمیر کا اندازہ ہو گا، دنیا کی نظر اب کشمیر اور پاکستان پرہے، ہم اس کو مزید کیسے انٹرنیشنلائز کرتے ہیں، میں ذمہ داری لیتا ہوں کہ کشمیر کی دنیا میں آواز اٹھانے والا ایمبسڈر بنوں گا.