مودی کی زیر صدارت بھارتی کابینہ کا اجلاس، کشمیر کے حوالہ سے کیا فیصلہ کیا؟
مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ کا اہم اجلاس ختم ہو گیا، بھارت کے وزیر داخلہ کشمیر کے حوالہ سے آج لوک سبھا میں بیان دیں گے
مقبوضہ کشمیر، مزید 70 ہزار بھارتی فوج کی طلبی،کرفیو میں سختی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی رہائشگاہ پر بھارت کی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے حوالہ سے بات چیت ہوئی اور اہم فیصلے کئے گئے.
اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ بھارت کے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ راجہ سبھا اور لوک سبھا میں کشمیر کے ھوالہ سے پالیسی بیان دیں گے.
قبل ازیں مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے، دفعہ 144 کے نفاذ کی وجہ سے کشمیریوں کو گھروں سے نکلنے کی اجازت نہیں ،عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی، سجاد لون سمیت دیگرز کو گھروں میں نظر بند کر دیا گیا ہے، تمام تعلیمی ادارے بند اور امتحانات ملتوی کر دئیے گئے ہیں.
پاکستان کشمیریوں کی سفارتی، اخلاقی اورسیاسی حمایت جاری رکھے گا، فردوس عاشق اعوان
بھارتی فوج نے کشمیر کو قید خانے میں بدل دیا ہے، دیہاتوں میں بھی ہزاروں کی تعداد میں فوجیوں کو پہنچا دیا گیا ہے، بھارت سرکار نے مزید 70 ہزار فوج مقبوضہ کشمیر طلب کر لی ہے، غیر معینہ مدت کے لئے مقبوضہ کشمیر مٰیں دفعہ 144 نافذ کر دیا گیا، سیاسی رہنما گھروں میں نظر بند کر دئیے گئے، حریت رہنما پہلے ہی جیلوں میں قید ہیں
حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے یاسین ملک کی جیل میں طبیعت کی ناسازی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یاسین ملک کے علاج معالجہ کے حوالہ سے کوتاہی برتی گئی تو ان کی زندگی کو بھارتی حکام خطرے میں ڈال دیں گے . بھارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کا علاج معالجے کا انتظام کرے اور طبی سہولیات دے .