1000 سے زائد افغان طالبان رہا کردئیے گئے ،کابل پرحکمرانی کے بہت قریب

0
43

کابل:افغان حکومت کا کہنا ہے کہ وہ امن معاہدے کے تحت اب تک سیکڑوں طالبان جنگجو رہا کرچکی ہے۔ جمعرات کو ایک اعلیٰ افغان عہدیدار نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فروری میں امریکا اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے تاریخی معاہدے کے تحت 1000سے زائد رہنماوں کو رہا کیاجاچکا ہے۔

ذرائع کے مطابق افغانستان کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جاوید فیصل کے مطابق 1000 سے زائد طالبان رہنما رہا ہوچکے ہیں جبکہ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق وہ کابل انتظامیہ کے 132ارکان کو رہا کرچکے ہیں۔قیدیوں کی رہائی کو افغانستان کیلئے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے خوش آئند اور اہم قدم قرار دیا ہے۔

معاہدے کے تحت افغان حکومت نے پانچ ہزار طالبان جبکہ طالبان نے ایک ہزار افغان سکیورٹی اہلکاروں کو رہا کرنا ہے۔ یہ رہائی 10 مارچ کو ہونا تھی تاہم طالبان کی جانب سے 15ٹاپ کمانڈرز کی رہائی کے مطالبے پر افغان حکومت نے جھجھک دکھائی جس پر رہائی کاعمل التواکاشکارہوا۔افغان حکام کا کہنا ہے کہ کابل نے اب تک کم خطرہ رکھنے والے طالبان قیدیوں کو رہا کیا ہے جو لڑائی سے دور رہنے کے عزم کا اظہار کرچکے ہیں۔

طالبان کا اصرار ہے کہ افغانستان کی جیلوں میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرے کے باعث ان کے اراکین کی رہائی میں تیزی کی جائے۔دوسری جانب امریکا نے افغانستان سے فوجیوں کے انخلا سے قبل قیدیوں میں تبادلے میں تیزی کے لیے دونوں فریقین پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا ہے۔

معاہدے کے تحت طالبان نے امریکی فوجی اتحاد پر فضائی حملے نہ کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن افغان فوجیوں کے حوالے سے ایسا کچھ نہیں کہا تھا۔افغان حکام نے ملک میں تشدد میں اضافہ رپورٹ کیا ہے جس کے باعث طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات کے آغاز کی کوششیں تعطل کا شکار ہوگئی ہیں۔لیکن ساتھ ہی بعض حلقوں کا کہنا ہےکہ بہت جلد افغان طالبان اقتدار میں آجائیں گے اوریہ ایک طئے شدہ مذاکرات کے نتیجے میں ہوگا

Leave a reply