80 لاکھ سے زیادہ انسان تمباکو کے استعمال کے باعث ہلاک ہو جاتے ہیں:ماہرین

0
51

اسلام آباد-پاکستان سمیت دنیابھر میں زیادہ تر موزی امراض و اموات کا سبب تمباکو کا استعمال ہے۔ اندازے کے مطابق پاکستان میں 2کروڑ 40 لاکھ سے زائد افراد تمباکو استعمال کرتے ہیں، تمباکو کے استعمال کے حوالے سے پہلے دس ممالک میںپاکستان شامل ہے۔دنیا بھر میں 80لاکھ افراد تمباکو کے استعمال سے ہلاک ہو تے ہیں ۔ پاکستان میں اس کے استعمال سے کنسر سمیت 18 موزی امراض کا بڑھتا ہوا تناسب سامنے آ رہا ہے۔ اس امر کا اظہار پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) اور یونین برائے ٹی بی و پھیپھڑوں کے امراض کے انسداد ِ تمباکو و کارکنان کی کی تربیتی یادداشت کااہتمام مقامی ہوٹل میں کیا گیا۔

 

 

 

اس نشست سے اظہار خیال کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی کے ماہر ، محقق ڈاکٹر نسیم جنجوعہ نے کہا کہ تاریخ میںاس امر کا انکشاف ہوا کہ تمباکو کا پودہ امریکہ سے یورپ آیا جہاں مذہبی و رسمی مقاصدمیں استعمال کیا جانے لگا۔ جوکہ بعد ازاں تفریخ کا سبب بن گیا۔ تمباکوکے پودے کے بارے میں کسی بھی جگہ اس سے صحت کے لئے فوائد کی بجائے نقصانات سامنے آئے ہیں۔ وسیم جنجوعہ نے کہا کہ تمباکو کی صنعت دنیا بھر میں صدیوں سے تو نہیں بلکہ کئی برسوںسے ایک ہی ڈگر پر چل رہی ہے۔ اب پوری دنیا میں اس صنعت نے اپنے صارفین کے لئے پر کشش مصنوعات متعارف کرا رکھی ہیں۔جس کی طرف مزید انسان راغب ہو کر موت کی جانب سفرمیں کمی کر رہے ہیں۔

 

 

 

عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ جو کہ تمباکو کے کنٹرول کے حوالے سے ہے ، پاکستان بھی دستخط کرنے والے ممالک میں شامل ہے۔ جس میں تمباکو کی تشہیر اور صنعت پر بھاری ٹیکسوں کے نفاذ سمیت متعدد اقدامات شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی ادارہ صحت کے اعلامیہ اور معاہداتی شرائط پر پاکستان میں سختی سے کام کرنے کی مزید ضرورت ہے تاہم صوبائی اور وفاقی سطح پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر جنجوعہ نے مزیدکہا کہ انسداد تمباکو کے حوالے سے پاکستان میں متعددقوانین اور اقدامات موجود ہیں مگر کمزور سیاسی ڈھانچہ کے سبب موثر نتائج بر آمد نہیںہو رہے ہیں۔

 

 

 

 

پاکستان میں تمباکو کی صنعت بھی مراعات حاصل کرتی رہتی ہے۔ جس سے اس کو تقویت میسر ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمباکو کی مصنوعات کے حوالے سے انتہائی حدت سامنے آئی ہے جس پر قانون کی گرفت نظر نہیں آئی اور دن بدن مقبول ہو رہی ہے۔ اس موقع پر پاکستان میںیونین کے نمائندے خرم ہاشمی نے بھی اپنے خیالات کا اظہا رکرتے ہوئے مقاصدبیان کئے اور اس پر کام کرنے والے افراد کی سماجی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے ہر اول دستہ کے طور پر کام کرنے پر زور دیا ۔

 

پاک فوج کی ٹیمیں ریلیف آپریشن میں انتظامیہ کی بھرپورمدد کر رہی ہیں،وزیراعلیٰ

وزیراعظم فلڈ ریلیف اکاؤنٹ 2022 میں عطیات جمع کرانے کی تفصیلات

باغی ٹی وی بلوچستان کے سیلاب متاثرین کی آواز بن گیا ہے.

Leave a reply