باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اکوڑہ خٹک کے قریب جی ٹی روڈ پر ایکسائز کی چیکنگ کرنے پر ایکسائز سکواڈ اور موٹر وے پولیس کی آپس میں تکرار پر محکمہ ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول کا ردعمل بھی آ گیا
محکمہ ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول کے ترجمان کا کہنا ہے کہ محکمہ ایکسائز ہمیشہ سے اداروں کے تصادم کی نفی کرتی آرہی ہے . ایکسائز اہلکار تیس کلو ہیروئین کی ممکنہ سمگلنگ کی اطلاع پر جائے وقوعہ پر ڈیوٹی پر مامور تھے ، مخبرشدہ گاڑی کو روکنے پر موٹروے اہلکاروں نے دخل اندازی کی ، نتیجتا تیس کلو ہیروئین سے بھری گاڑی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے
محکمہ ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایسے میں موٹوے پولیس کی بلا جواز کاروائی سمجھ سے بالاتر ہے . موٹروے حکام کی کاروائی سے مفادات کے ٹکراؤ کی بو آرہی ہے ،موٹروے حکام کو قانون ہاتھ میں لینے کی بجائے قانونی راستہ اپنانا چاہئیے تھا، ایس ایچ او ریاض خان اور اسکے عملے کو زدو کوپ کرنے کی آڑ میں ہیروئین سے بھری گاڑی کو بگایا گیا ، موٹر وے اہلکار اگر جی ٹی روڈ اور موٹروے دونوں کو جاگیر سمجھ کرایکسائز اہلکاروں کو کاروائی کے مجاز نہیں سمجھتے تو اس سے کیا مطلب لیا جائے ،کیا پشاور موٹروے اور جی ٹی روڈ وفاق کے زیرانتظام علاقے میں واقع ہیں اور کیا ان پر سمگلرز کو کھلی چھوٹ دی جائے ؟
محکمہ ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی موٹروے پر منشیات اور گاڑیوں کے سمگلنگ کے شواہد موجود ہیں ، اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبے منشیات کیخلاف کاروائی میں خودمختار ہیں ، ایکسائز انسداد منشیات کی کاروائیوں میں کسی دوسرے ادارے کی پابند نہیں ہے ، کے پی نارکوٹکس سبسٹانسز کنٹرول ایکٹ 2019 کے ایکسائز انسداد منشیات کیلئے صوبے کے کسی بھی کونے میں کاروائی کی مجاز ہے
موٹروے پولیس اور محکمہ ایکسائز کے اہلکارآپس میں لڑ پڑے،مقدمہ درج