مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترمیم کا حتمی مسودہ دے دیا گیا
اسلام آباد :جمعیت علمائے اسلام ( جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترمیم کا حتمی مسودہ دے دیا گیا۔
باغی ٹی وی: ذرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے آئینی ترامیم پر مشاورت کی کوششیں جاری ہیں اور مولانا فضل الرحمان سے آئینی ترامیم پر حتمی مشاورت ہوگی بلاول بھٹو 24 گھنٹوں میں چوتھی بار مولانا کے گھر پہنچ گئے، اس کے علاوہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڑ بھی ان کے گھر موجود ہیں۔
ذرائع نے بتایاکہ وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پرموجود حکومتی قانونی ٹیم سے رابطہ کیا اور اہم سیاسی امور پر مشاورت کی وزیراعظم نے آئینی ترامیم پر معاملات پر پیشرفت کا جائزہ لیا جبکہ حکومتی قانونی ٹیم نےمولانا فضل الرحمان سےبات چیت سےمتعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا۔
دوسری جانب قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس تاحال شروع نہ ہوسکے۔ سینیٹ کا اجلاس رات 8بجے اور قومی اسمبلی کا اجلاس رات ساڑھے نو بجے طلب کیا گیا تھاسینیٹ کا اجلاس شروع ہونے میں دو گھنٹے اور قومی اسمبلی کا اجلاس بھی شروع ہونے میں ایک گھنٹے کی تاخیر ہے۔
واضح رہے کہ آئینی ترمیم کے معاملے میں سیاسی ہلچل مچی ہوئی ہے،جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا گھرسیاسی رابطوں اور سرگرمیوں کامرکز بن گیا۔ سیاسی صورتحال سمیت مجوزہ 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے تبادلہ خیال کا سلسلہ گزشتہ کئی روز سے جاری ہے۔
مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد سے پہلے پیپلز پارٹی کے وفد نے وزیراعظم ہاؤس میں شہباز شریف سے ملاقات کی اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال اور مشاورت کی بعدازاں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچے جہاں ان کی ملاقات بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کےسربراہ اختر مینگل سے بھی ہوئی۔
بلاول بھٹو کے ہمراہ نوید قمر، مرتضیٰ وہاب اور شیری رحمان تھیں جبکہ پی ٹی آئی وفد میں بیرسٹرگوہر،سلیمان اکرم راجہ اوراسد قیصر سمیت دیگر شامل تھے۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین حامد رضا بھی وفد کے ہمراہ تھے، اس سے قبل شہباز شریف بغیر پروٹوکول کے مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچ گئے تھے لیکن مذاکرات ناکام ہوئے اور اس کے بعد مولانا کا سخت ردعمل بھی سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے سنجیدہ رویہ اختیار نہیں کیا تو مشاورت کا عمل روک دیں گے۔