اسلام آباد:متحدہ اپوزیشن اورایم کیوایم کےدرمیان معاملات طےپاگئے،اطلاعات کے مطابق متحدہ اپوزیشن اور ایم کیوایم پاکستان کے درمیان معاملات طئے پاگئے ہیں ، یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اس سلسلے میں بہت جلد جلدبڑی خبرملےگی،

ایم کیو ایم اور اپوزیشن میں معاملات طے پا جانے کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے قائدین مولانا فضل الرحمان ۔ آصف زرداری ۔شہباز شریف ۔بلاول بھٹو پارلیمنٹ لاجز پہنچے اور ایم کیو ایم اراکین سے ملاقات کی ۔بعد ازان طے پایا کہ ایم کیو ایم اور متحدہ اپوزیشن کی مشترکہ پریس کانفرنس آج شام چار بجے ہو گی جس میں ایم کیو ایم اپوزیشن کی حمایت کا اعلان کرے گی

ایم کیو ایم کے ساتھ معاہدہ مرتضی وہاب نے لکھا جبکہ مولانا فضل الرحمان شہباز شریف اختر مینگل گواہ ہوں گے

حکومتی رہنماؤں کی جانب سے یہ کہا جا رہا ہے کہ ایم کیو ایم فیصلہ کرتے وقت پاکستان کا سوچے سینیٹر فیصل جاوید نے ایم کیو ایم سے اپیل کی ٹویٹ تھی جسے بعد میں ڈیلیٹ کر دیا گیا

ایم کیو ایم کی جانب سے اپوزیشن کی حمایت پر عمران خان نے اکثریت کھو دی ہے، حکومت کے قومی اسمبلی میں نمبر 164 رہ گئے جبکہ متحدہ اپوزیشن کے نمبر 177 تک پہنچ گئے۔منحرف حکومتی ارکان کے بغیر ہی متحدہ اپوزیشن کو قومی اسمبلی میں اکثریت مل گئی ہے۔

قبل ازیں متحدہ اپوزیشن کی ایم کیو ایم پاکستان کی اعلیٰ سطحی قیادت سے ملاقات ہوئی ۔ ملاقات پارلیمنٹ لاجز میں ہوئی

متحدہ اپوزیشن کے رہنما ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں سے ملاقات کے لیے پارلیمنٹ لاجز آئے ہیں۔پارلیمنٹ لاجز آنے والے رہنماؤں میں خواجہ آصف، مولانا عبدالغفور حیدری، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، بیرسٹر مرتضیٰ وہاب، صوبائی وزیر سعید غنی، سید نوید قمرالزماں شاہ، شیریں رحمان، خواجہ سعد رفیق، سردار اختر مینگل، سردارایاز صادق، اور دیگر شامل ہیں۔

متحدہ اپوزیشن سے ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، عامر خان، وفاقی وزیر سید امین الحق، کنور نوید جمیل، وسیم اختر، خواجہ اظہار الحسن، سینیٹر فیصل سبزواری، اور کشور زہرہ نے مذاکرات کیے جو کامیاب ہو گئے

متحدہ اپوزیشن کی ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں سے ہونے والی ملاقات میں تحریک عدم اعتماد سمیت دیگر متعلقہ امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

واضح رہے کہ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور مشیر قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ایم کیو ایم پاکستان سے ہونے والے متوقع معاہدے کے لیے ٹی او آرز بھی تیار کیے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے کسی بھی مطالبے سے انکار نہیں کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ کیا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ قائم کریں گے۔

اس سے پہلے وزیراعظم عمران خان کی طرف سے نامزد کیے گئے وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کے فیصلے کے بعد وزارت اعلیٰ پر حلف برداری ہو گی۔ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتما دناکام ہوجائے گی۔

سپیکر پنجاب اسمبلی نے مزید کہا کہ وزیراعظم سے آج ملاقات میں کچھ چیزوں پر بات چیت ہوئی، بزدار صاحب ہی پی ٹی آئی کی طرف سے مجھے پرپوز کررہے ہیں۔ وفاق میں عدم اعتماد کے بعد حلف برداری کا مرحلہ شروع ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ گورنر صاحب عثمان بزدار کا استعفیٰ منظور کریں گے پھر معاملہ اسمبلی جائے گا، وزیراعلیٰ کے انتخاب کے وقت ڈپٹی اسپیکر اجلاس کی صدارت کریں گے۔ جب سپیکرکے لیے انتخاب لڑا تو سیکرٹ بیلٹ تھا، سپیکرانتخابات کیلئے 21 ووٹ پیپلزپارٹی اورنون لیگ سے حاصل کیے۔ اپنے تعلق کی وجہ سے پیپلزپارٹی کے ووٹ حاصل کیے۔

چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ زرداری صاحب کے ساتھ بہت اچھا رشتہ ہے جو قائم رہے گا، شہبازشریف ہمارے گھرآئے تو ان کی کہی گئی باتوں کی مخالفت ہوئی، مریم نواز کےکیمپ میں شہبازشریف کی کہی گئی باتوں کی مخالفت ہوئی۔ لیگی نائب صدر کا کیمپ سابق وزیراعظم نواز شریف کا ڈائریکٹ کیمپ ہے۔ شریف برادران کو جو کہتے ہیں وہ کروا لیتے ہیں۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قلیل مدت کیلئے حکومت رکھنے کا اشارہ بدل گیا اسی لیے ہم سےبات کی گئی، ہمیں کہا گیا کہ حکومت کی مدت پوری ہوگی، زرداری صاحب سندھ میں اپنی حکومت کی مدت پوری کرنا چاہتے ہیں۔ ہمارے لوگوں کا جھکاؤ تحریک انصاف کی طرف تھا۔ وزیراعظم نے وزارت اعلیٰ کی کنفرم آفردی، بنی گالہ گئے اوراعلان کردیا۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ فوری انتخابات کرانا چاہتی ہے، پی ٹی آئی کا خیال ہے حکومت کو مدت پوری کرنی چاہیے، حکومت کا مدت پوری کرنا پی ٹی آئی، زرداری صاحب اورہمیں سوٹ کرتاہے، ایم کیوایم کی کمی آج شام تک پوری ہوگئی ہے، ایم کیوایم کے مطالبات تسلیم کرلیے گئے ہیں۔ عمران خان سےملاقات میں کہا کہ ایم کیوایم جومانگتی ہےانہیں دے دیں۔ ایم کیوایم سے معاملہ طے ہوگیا ہے، فیصلہ بھی ہوگیا ہے۔

نامزد وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہو جائے گی۔ طارق بشیرچیمہ عمران خان کے خلاف ووٹ دیں گے۔ طارق بشیرچیمہ میری کامیابی کیلئےپوری کوشش کریں گے۔ طارق بشیرچیمہ نےاسلم بھوتانی کوحکومت کوووٹ نہ دینے کا کہا۔ اسلم بھوتانی کوروکنے کی کوشش کی مگروہ نہیں رکے۔

Shares: