مسٹر ایکس اور مسٹر وائے کون ہیں؟ایاز صادق نے وضاحت کردی
مسٹر ایکس اور مسٹر وائے کون ہیں؟ مسلم لیگ ن کے رہنما ایاز صادق نے وضاحت کردی۔
باغی ٹی وی : رہنما مسلم لیگ ن ایاز صادق نے کہا ہے کہ مسٹر ایکس مانیکا صاحب ہے۔ مسٹر وائی عمران خان خود ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت میں بیڈ گورننس کی انتہاء کی گئی۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم 50 روپے پر چینی فی کلو چھوڑ کرگئے تھے۔ عمران خان کی حکومت نے مہنگائی کو پروان چڑھایا۔ ایازصادق نے جلیل شرقپوری کے استعفے کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ استعفی خوش آئند ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات ضمنی انتخابات سے چند گھنٹوں قبل مسلم لیگ ن کے ایک اور رکن میاں جلیل احمد شرقپوری پنجاب اسمبلی نے استعفیٰ دے دیا ۔
خیال رہے کہ عمران خان پنجاب اسمبلی کی 20 نشستوں پر ہونے والے ضمنی الیکشن میں مہم کے دوران تحریک انصاف کی ممکنہ شکست کو کاؤنٹر کرنے کے لئے مسلسل یہ الزام لگا تے رہے اپنے جلسے میں انہوں نے مسٹر ایکس اور مسٹر وائے کے الفاظ کا انتخاب کیا تھا کہا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے انتخابی دھاندلی کا پلان بنا رکھا ہے اور مسٹر ایکس نے اس حوالے سے مسٹر وائے کی ڈیوٹی لگا رکھی ہے تا کہ مرضی کے نتائج حاصل کیے جا سکیں –
عمران خان نے ضمنی انتخابات میں دھاندلی کی تیاریوں کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھ کہ ایک ‘مسٹر ایکس’ ہے جنہوں نے ‘مسٹر وائی’ کو دھاندلی کے لیے ملتان بھیج دیا ہے لیکن قوم ان کو ہرائے گی۔بعد ازاں یہ سوال زبان زد عام رہا کہ عمران مسٹر ایکس اور مسٹر وائی کس کو قرار دے رہے ہیں؟-
علاوہ ازیں انتخابی مہم ختم ہونے کے بعد چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سوشل میڈیا پر ضمنی الیکشن کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا تھاعمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ضمنی انتخابات میں ن لیگ، ریاستی مشینری، متعصب الیکشن کمیشن، مسٹر ایکس اور مسٹر وائی سے مقابلہ ہو گا میری ٹیم کو اس کو نگاہوں کے سامنے رکھنا ہو گا۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن کی جانب سے بھی پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ہم اپنا آئینی کردار بلا کسی خوف و خطر ادا کرتے رہیں گے، آپس کے جھگڑوں کو اپنے تک محدود رکھیں کیونکہ ہمارے لیے سب یکساں حیثیت رکھتے ہیں، سیاستدان خود چیف الیکشن کمشنر سے ملنے آتے ہیں، الزام لگانا بہت آسان ہے، لہٰذا کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائیں-
ترجمان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ کسی مسٹر ایکس، وائے اور زیڈ کو نہیں جانتے، الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب ضمنی انتخابات کے لیے ڈی آر اوز، آر اوز، مانیٹرنگ ٹیمیں اور صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کو چوکس رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، پر امن پولنگ کے لئے سکیورٹی اداروں کو اپنا موثر کردار ادا کرنے کو کہا گیا ہے، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر بلا خوف و امتیاز قانونی کارروائی کی جا رہی ہے-