معاشرے میں بیٹیوں کا کردار
بقلم……. ندا خان
اسلام سے قبل زمانہ جاہلیت بیٹی کو پیدا ہوتے ہی زندہ دفن کردیا جاتا ہے اسلام نے
بیٹی کو عزت دی اور اسے بحث رحمت قرار دیا اور کچھ لوگ اب بھی بیٹی کو باعث رحمت نہیں باعث زحمت سمجھتے ہیں ان کے لیے قرآن پاک میں الله تعالٰی فرماتے ہیں
آیت کا مفہوم ہے ” بیٹی کا سن کر زمانہ جاہلیت کی طرح اپنے منہ سیاہ نہ کر لیا کرو ”
بیٹی کے روپ میں رحمت، بیوی ہے تو سکون کا باعث اور جب ماں کے رتبے پر فائز ہوتی ہے تو الله جنت اس کے قدموں میں رکھ دیتے ہیں اور بیٹوں کو حکم دیے دیا تم پر سب سے زیادہ حق تمہاری ماں کا ہے
اور اسلام کی یہ بیٹیاں جب ماں کا رتبہ پاتی ہیں تو حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنے بیٹوں کو دین اسلام کے لیے قربان کرنے کے لیے تیار ہوتی ہیں اور اپنے بیٹوں کی تربیت اس نہج پر کرتی ہے کہ جب بھی دین کی سر بلندی کے
جان، مال، قربان کرنے پڑے تو کبھی پیچھے نہ ہٹے ایسی مائیں پھر صلاح الدین ایوبی
محمد بن قاسم جیسے بیٹے جنم دیتی ہیں
اور یہ بیٹی دین اسلام کی سربلندی کے لیے میدان میں جنگ میں ام عمارہ کا کردار ادا کرتی ہے آج بھی کشمیر کی بیٹی آسیہ اندارابی آزادی کے لیے آواز بلند کرنے کی پاداش میں بھارت کی جیل میں قید ہیں کیونکہ آسیہ اندرابی نے ظالم و جابر اور زبردستی مسلط حاکم کے سامنے حق کی آواز بلند کی اس بھارتی جارحیت کے خلاف کشمیر
کی بیٹیاں ہاتھوں میں پتھر اٹھائے اسلحہ سے لیس بھارتی فوج کے سامنے ڈٹ کر
کھڑی ہوتی ہے اگرچہ پتھر مسلح فوج کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے ہیں لیکن ان کے اندر
جذبہ ایمانی ہوتا ہے جس کی بنا پر بھارتی فوج کو مار بھاگتی ہے
معاشرے میں بیٹی کا کردار ہمیشہ بلند رہا ہے چاہے وہ طب کے شعبے میں ہو یا
ٹیکنالوجی میں، طب کے شعبے میں مایہ ناز ڈاکٹر عافیہ صدیقی ہے جن کی اعلیٰ
کارکردگی کافر کو برداشت نہ ہوئی ہے آج وہ امریکہ کی جیل میں قید ہے جہاں
ان کے ساتھ انسانیت سوز برتاؤ کیا جاتا ہے والله اعلم وہ زندہ بھی ہے شہید ہوگئی ہے
پھر ٹیکنالوجی کے شعبے میں عالمی ریکارڈ بنانے والی 8 سال کی عمر میں سافٹویئر
بنانے والی پاکستان کی بیٹی ارفع کریم رانداوا لیکن رضائے خداوندی سے 16 کی عمر
میں پاکستان کی یہ بیٹی جس نے پوری دنیا میں پاکستان کانام روشن کیا وہ ہم سے
جدا ہوگئی انا لله وانا اليه راجعون، الله رب العزت انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے آمین یا ارحم الراحمين
کھیلوں کے میدان میں بھی جہاں پاکستان کی بیٹیاں بین الاقوامی سطح پر پر اپنا لوہا منوارہی ہیں

معاشرے میں بیٹیوں کا کردار، بقلم……. ندا خان
Shares: