باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ آج آپ کے سامنے ایک کیس رکھ رہا ہوں، ایک مسئلہ عوام کے سامنے رکھ رہا ہوں، عوام فیصلہ کرے، عوام کی آواز وہی نقارہ خدا ہے، یہ مثال بہت مشہور ہے،
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ جمعیت علماء اسلام کہنے کو تو اسلامی جماعت ہے، اسکے اندر کتنے کالےبھیڑیئے ہیں وہ بتاؤں گا، ابھی تو انکی سیاسی حکومت بھی نہیں، عبوری حکومت ہے،جب عبوری حکومت میں لوگوں کا ایسا حال ہوتا ہے تو سیاسی حکومت میں لوٹ مار کا کیسا بازار ہو گا ؟ میں آپکو سنی سنائی بات نہیں کر رہا ،ایک سرکاری ملازم محکمہ صحت کا ملازم گریڈ 16 کا معذور شخص ہے، انتہائی معذور، اب اسکو اٹھاکر کسی نے تبادلہ کر دیا، تبادلہ کوہاٹ سے ٹل کر دیا، یہ جگہ مثال کے طور پر بتا رہا ،یہ تیس چالیس میل کا روز کا فیصلہ تھا، اس نے محکمے کو کہا کہ اگر تبادلہ کر دیا تو وہاں سرکاری سہولیات بھی دے دیں، اسکو کہا گیا کہ تم کوئی سیکرٹری ہو؟ ڈی جی ہو کسی محکمے کے؟ گریڈ 16 کے نوکر ہو، نوکر کی طرح کام کرو، اس نے کہا کہ میں معذور ہوں، اتنا سفر روز نہیں کر سکتا، اسکو کہا گیا کہ معذور ہم نے کیا؟ اب اس شخص نے کسی نہ کسی طرح مجھ سے رابطہ کیا، میں نے جب پورا کیس سنا تو میں نے کہا کہ ایسا کریں پروگرام نہ کروائیں، حق میں پروگرام فائدہ نہیں، سرکاری رولز درمیان میں آ جائیں گے،رولز میں لکھا ہوتا کہ تبادلہ کہیں بھی کسی بھی وقت ہو سکتا ہے،ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ ان کا مسئلہ حل کریں، میں نے جے یو آئی کے کرتا دھرتا،مولانا کے خاص نمائندے کو بتایا کہ یہ خاص کیس ہے، اسمیں کچھ کر دیں تو غریب آدمی کا مسئلہ حل ہو جائے گا، میرا کہنا تھا کہ غریب آدمی کی دوڑیں لگ گئیں، پھر میں نے جے یو آئی کے سینیٹر کو پکڑ لیا، میں نے کہا کہ معذور ہے، اسکو واپس کر دیں، یا کوئی مکان وغیرہ دے دیں، کس طرح یہ آئے جائے گا، جس علاقے میں مولانا کہہ رہے ہیں عالم یہ ہے کہ وہاں الیکشن کی کیمپئن نہیں کر سکتے وہاں اس معذور شخص کے لئے کتنا مسئلہ ہو گا،
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ پھر گورنر تک انوالو ہو گئے، اکرم درانی کا نام بھی مجھے بتایا گیا کہ ان تک سفارش پہنچ گئی ہے، مولانا کے گھر تک بھی پہنچی، پھر کہا گیا کہ صاحب نے بلایا ہے، اس نے بلا کر کہا بات سنو، تم لوگوں سے کہلوا رہے ہو، ڈیڑھ لاکھ روپیہ دو اور اپنا تبادلہ کروا لو، یہ پتہ چلا تو میں نے اور زور لگایا، ہر بندے سے جس سے رابطہ تھا بات کی،یہ سب اوپر بات ہو رہی تھی، ڈیڑھ مہینہ ہو گیا ہے اس بات کو، چار دن پہلے دوبارہ اسکو بلایا اور کہا کہ جب تک پیسے نہیں دیتے تبادلہ نہیں ہو گا، پھر اس نے ایک لاکھ روپیہ دیا، اور اسکو کہا گیا کہ یہ کمائی اگر میں نے لینی ہوتی تو تبادلہ ہو جاتا یا رک جاتا، یہ کمائی اوپر تک جانی ہے، اس طرح تو سو سفارشیں دن میں آتی ہیں، ہم ایک دن کی کروڑ روپے کی دہاڑی چھوڑ دیں، یہ نیچے سے اوپر تک سب میں کمائی تقسیم ہو رہی ہے
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ مولانا صاحب دیکھئے ، لوگ آپ کے گھر تک انگلیاں اٹھا رہے ہیں، اگر ایک اسلامی جماعت کے اندر بھی چیک اینڈ بیلنس نہیں تو اقتدار میں آ کر کھڈا احتساب کرے گی، کس منہ سے کہے گی کہ اسلامی قوانین لے کر آئیں گے، اگر آپ اپنے گھر، پارٹی، معذور آدمی کی معذوری کو نہیں دیکھ سکتے ، اس سے پیسے کھا رہے ہیں تو پھر ….