دنیا میں کرونا وائرس کے مریض کا پہلا سوشل میڈیا انٹرویو،تہلکہ خیز انکشافات
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ، معروف صحافی اورسینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نے لاہور میں کورونا وائرس کے متاثر شخص کا انٹرویو کیا ہے .
سلمان نامی شخص نے اپنا پہلا انٹرویودیتے ہوئے ویڈیو میں اپنا خوفناک واقعہ بیان کیاہے اور لاہور کے ہسپتال کی حالت زار کا بتایا ہے .
کورونا وائرس سے متاثرہ مریض سلمان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے یہ بیماری کسی بیرون ملک سے نہیں بلکہ لاہور کے ڈیفنس ایریا سے لگی ہے ، جوکہ ان کا آبائی شہر ہے ۔
سلمان نے بتایا کہ جب وہ یکم مارچ کو برطانیہ سے روانہ ہونے والے تھے تو ان میں فلو اور بخار کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوگئی تھیں۔ جب وہ 10 مارچ کو پاکستان پہنچے تو انہوں نے لاہور ایئر پورٹ پر ماہرین سے درخواست کی کہ وہ تکلیف محسوس کررہے ہیں۔ اسی اثنا میں ، اس کی وائرس کی جانچ پڑتال کے آلے سے اسکریننگ کی گئی اور بتایا گیا کہ اس کورونا وائرس نہیں ہے اور وہ جانے کے قابل ہے۔
معروف صحافی مبشر لقمان سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان نے انکشاف کیا کہ چونکہ انہوں نے برطانیہ میں ٹیسٹ کے نمونے دیئے تھے ، اس وجہ سے وہ وائرس کے لئے مثبت آگئے ، پھر انہیں حکومت کے ایک ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر عاصم الطاف کا فون آیا ، جس نے انہیں بتایا کہ اس کے خون کے نمونے میں وائرس کے جراثیم کی موجودگی ہے.
اس نے انکشاف کیا کہ ایڈیشنل سکریٹری اپنے ساتھ پولیس کی تین چار گاڑیاں لے کر آ گئے۔ ایسا لگتا تھا جیسے وہ کوئی مجرم تھا۔
سلمان نے بتایا کہ انہوں نے ڈاکٹر عاصم سے کہا کہ وہ انہیں میو اسپتال نہ لے جائیں ، کیوں کہ اس کی حالت بہتر نہیں بلکہ سروسز ہسپتال میں لے جائیں.، لیکن وہ اسے میو اسپتال لے گئے۔
میو اسپتال کی خراب حالت بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 24 گھنٹوں میں کوئی بھی اس کا درجہ حرارت چیک کرنے نہیں آیا۔ اسپتال میں صحت کے بارے حالات قابل رحم تھے ، جگہ جگہ پر خون کے دھبے تھے ، اسپتال میں پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں تھا اور مریض کے بستر پر بیڈ شیٹ صاف نہیںتھی.
سلمان نے انکشاف کیا کہ وہاں واش روم جانا ایک سزا ہے اور ایسا لگتا تھا کہ اگر وہ مزید اس اسپتال میں رہا تو وہ زیادہ بیمار ہوجائے گا۔
سلمان نے معروف صحافی مبشر لقمان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کا خاندان صحت مند اور محفوظ ہے۔
معروف صحافی مبشر لقمان نے سلمان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ان کی جلد صحتیابی کے لئے دعا کی۔ انہوں نے ہمارے اسپتالوں کی حالت بہتر بنانے کے لئے بھی دعا کی جس پر شہریوں کی سہولت کے لئے حکومت کی جانب سے فوری توجہ کی ضرورت ہے








