اسلام آباد :مدثر نارو کیس:وفاقی کابینہ کا ہائیکورٹ کے حکم کیخلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ،اطلاعات کے مطابق وفاقی کابینہ نے لاپتہ صحافی مدثر نارو کے خاندان کی وزیراعظم اور کابینہ سے ملاقات کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ کےحکم کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق کابینہ نے عدالتی فیصلے کو آئین میں دیے اختیارات سے متصادم قرار دے دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کا کہنا ہے کہ متعلقہ فورمز کے باوجود معاملات کابینہ کوبھیجنے کے عدالتی فیصلے بڑھتے جارہے ہیں اور اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم اختیاراتی مثلث کے آئینی اصولوں کے خلاف ہے۔
مدثر نارو بازیابی کیس، عدالت نے شیریں مزاری اور سیکرٹری داخلہ کو طلب کرلیاکابینہ کا مؤقف ہے کہ ایسے معاملات کو دیکھنے کیلئے متعلقہ ادارے موجود ہیں، حکومت لاپتہ افراد کے معاملے پر انتہائی سنجیدہ ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے ہدایت کی کہ عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کر کے پھر صورتحال سے آگاہ کیا جائے۔
خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم اور کابینہ کو صحافی مدثر نارو کی والدہ اور بیٹے سے ملنے کا حکم دیا تھا اور ہائیکورٹ نے حکم دیا تھا کہ وزیراعظم اور کابینہ مدثر نارو کی فیملی کو مطمئن کرے۔
مدثر محمود نارو ایک صحافی، شاعر، ترقی پسند مصنف اور رضا کار ہیں جو 2018 سے لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل ہیں۔
مدثر 2018 میں خیبر پختونخوا کے علاقے بالاکوٹ سے مبینہ طور پر لاپتہ ہوئے تھے، وہ اپنی اہلیہ صدف اور چھ ماہ کے بیٹے کے ہمراہ وہاں سیر و سیاحت کی غرض سے گئے تھے۔
چند ماہ قبل مدثر نارو کی اہلیہ صدف کا دل کے دورے کے باعث انتقال ہو گیا تھا جس کے بعد مدثر کی بازیابی کے لیے بلند ہونے والی آوازوں میں شدت آ گئی ہے۔