اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہےکہ مفتی عبدالشکور کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) غلیظ اور گندی مہم چلارہی ہے۔

باغی ٹی وی: قومی اسمبلی کے اجلاس میں مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ مفتی عبدالشکور کے مسئلے کو میں خود بھی مانیٹر کررہی ہوں، ہر ممبر نے مولانا کی شہادت پر جذبات کا اظہار کیا، وزیراعظم اور کابینہ نے اپنے جذبات کا اظہار کیا، پارلیمان نے ایک قرارداد بھی پاس کی، مولانا اسعد محمود صاحب سے میں رابطے میں رہی۔

میرے ورکرزکواغوا کرکے”سافٹ ویئر آپ ڈیٹ“ کی کوششوں کےتحت تشدد کا نشانہ بنایا گیا،عمران …

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیرداخلہ نے پارلیمان میں پالیسی بیان دیا تھا کہ ایسے شواہد نہیں ملے جس سے یہ سوچی سمجھی سازش ثابت ہو ایک کمیٹی بنی ہے جو اس پر تحقیقات کر رہی ہے، تحریک انصاف کے آفیشل سوشل میڈیا سےاس واقعے پر غلیظ اور گندی مہم چلا رہی ہے-

مریم اورنگزیب نے کہا کہ لسبیلہ واقعے پربھی اس قسم کی مہم چلائی گئی تھی، یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے شہید فوجی افسران کے خلاف بھی کمپین چلائی تھی۔جس واقعے پرسب کے دل اشک بار ہیں اس پرسیاست کی جا رہی ہے، تحقیقات کے بعد حقائق پارلیمان میں پیش کریں گے، تمام ترحقائق سے عوام کو بھی آگاہ کریں گے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے دور میں ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا، اور ترقی کرتی ہوئی معیشت کا پہیہ روک دیا، اس کے دور میں 60 لاکھ لوگ بے روزگار ہوئے، اور 2 کروڑ خط غربت سے نیچے چلے گئے، اب عمران خان کو عدالت جانے کیلئے منہ چھپانا پڑتا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اتحادی حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، وزیراعظم کی قیادت میں حکومت عوام کو ریلیف فراہم کر رہی ہے، اتحادی حکومت نے بی آئی ایس پی کے فنڈز کو بڑھا کر 400 ارب کیا، اور 1800 ارب کا تاریخ کسان پیکج دیا۔

واجح رہے کہ 15 اپریل کی رات وفاقی وزیر مذہبی امور اسلام آباد میں ایک ٹریفک سڑک حادثے میں جاں بحق ہو گئے تھےمرحوم مولانا عبدالشکور کو ٹکر مارنے والی گاڑی میں پانچ افراد سوار تھےمفتی عبدالشکور کے ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے کا مقدمہ حاجی قدرت اللہ کی مدعیت میں تھانہ سیکریٹریٹ اسلام آباد میں درج کرلیا گیا۔

پنجاب بھر میں گندم کے سمگلروں اور چینی مافیا کیخلاف حکومت کا بڑا ایکشن

مقدمے کے متن کے مطابق حاجی قدرت اللہ نے کہا کہ مولانا مفتی عبدالشکور افطاری سے پہلے میرے گھر آئے، 8 بج کر 22 منٹ پر وہ میرے گھر سے پارلیمنٹ لاجز کے لیے نکلے، رات دس بجے میرے باورچی کو سرکاری ڈرائیور نے حادثے سے متعلق آگاہ کیا، وہ اپنی سرکاری گاڑی کو خود چلاکر لے جارہےتھے۔

متن مقدمہ کے مطابق ویگو ڈالے کے ڈرائیور نے غفلت، لاپرواہی اور تیز رفتاری سے گاڑی چلاتے ہوئے مولانا مفتی عبد الشکور کی گاڑی کو ٹکر ماری، حادثے کے نتیجے میں مفتی عبدالشکور کی موقع پر موت واقع ہوگئی۔

پی ٹی آئی کی جے آئی ٹی پر حکم امتناع کی استدعا مسترد

Shares: