کراچی :مفتی منیب الرحمن بھی میدان میں آگئے اورتحریک لبیک کے بارے میں بڑی بات کردی ،اطلاعات کے مطابق مفتی منیب الرحمٰن اہلسنت والجماعت کے اقابرین اور مولانا بشیر فاروقی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس موقع پر اہم گفتگو کی
مفتی منیب الرحمن نے اس موقع پر کہا کہ گزشتہ چند دنوں سے ملک کرب کی حالت میں ہے،انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے ذمہ دار وفاقی وزراء ہیں
انہوں نے اس موقع پر کہا کہ جن وزراء نے معاہدہ کیا وہ اس صورتحال کے ذمہ دار ہیں،معاہدے میں حکومت نے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی یقین دہانی کروائی تھی
انہوں نے کہا کہ لبیک یا رسول اللہ کا نعرہ لگانے والوں پر گولیاں چلائیں گئی،انہوں نے کہ مختلف ذرائع نے بتایا کہ بہت سے لوگ شہید ہوگئے ہیں ،کئی افراد زخمی ہیں
ذرائع کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر جو تصویریں وائرل ہوئیں اس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جسم کے بالائی حصے میں گولیاں لگیں،شہداء کے لواحقین کو صبر کی تلقین کرتے ہیں،شہید پولیس والوں سے بھی ہمدردی کا اظہا کرتے ہین
انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک پر پابندی لگانے کا فیصلہ غیر دانشمندانہ ہے، ان کا کہنا تھا کہ ڈنڈے کے زور پر لوگوں کے عقائد کو نہیں بدل سکتے،ہم ان مظالم اور حکومت کے طرز عمل کی شدید مذمت کرتے ہین
مفتی منیب الرحمن کہتے ہیں کہ حکومت تمام گرفتار عاشقانِ رسول کو رہا کرے ، انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک کے سربراہ کو رہا کر کے ان سے مذاکرات کیئے جائیں
انہوں نے کہا کہ مطالبہ کرتے ہیں کہ تحریک لبیک پر سے پابندی کا فیصلہ واپس لیا جائے،جعمہ کے خطباء سے درخواست ہے کارکنوں کی رہائی کے لیئے دعا کریں،شہداء کی بخشش کے لیئے دعا کریں
حکمران دوسروں پر فتوے صادر کرنے سے پہلے اپنا ماضی دیکھیں،کیا قانون صرف کمزور کے لیئے ہوتا ہے،ماضی میں یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ 20 سے 30 افراد نے شاہراہ بند کر کے دہرنا دیا انکو سیکورٹی بھی فراہم کی گئی
اگر حکومت حالات کو بہتر بنانے کے لیئے سنجیدہ ہے تو حافظ سعید رضوی کو رہا کرے،ان کی شورا کو بھی رہا کیا جائے تا کہ وہ مشورہ کر سکیں،کوئی ریاست طاقت کو اپنی عوام کے خلاف استعمال نہیں کرتی
ذرائع کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ حکومت دل میں نرمی پیدا کرے رمضان کا مہینہ ہے،اللہ حسن سلوک کرنے والوں کو جہنم کی آگ سے بچائے گا،انہوں نے کہا کہ کیا حکمران کو یہ سودہ منظور ہے،اور بھی لوگ جو اسیر ہیں انہیں بھی رہا کیا جائے
انہوں نے کہا کہ تا کہ وہ اپنے گھر والوں کے ساتھ عید کریں، انہوں نے کہا کہ میں احتجاج کرنے والوں کو سب سے پہلے پر امن رہنے کی تلقین کروں گا،املاک سرکاری ہوں یا نجی کسی کو بھی نقصان نہ پہنچایا جائے
مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ میرے آقا کی زندگی پر عمل کیا جائے انہوں نے تیرہ سال ظلم برداشت کیا،کاش کے حکومت اعلان جنگ اپنے لوگوں کے خلاف نہیں کشمیر کے لیئے کرتی
مفتی منیب کہتے ہیں کہ شیخ رشید صاحب اقتدار آنے جانے والی چیز ہے،آج آپ کے پاس طاقت ہے کل کا کچھ نہیں پتہ،ہم خارجی تعلقات کی نزاکت کو بھی جانتے ہیں اور پاکستان کی مشکلات کا بھی اندازہ ہے،ہم حکمت و تدبر سے چلنا چاہتے ہیں،ہم عملی سیاست میں نہیں ہیں ،ہمارا کام درس و تدیس ہے،ہم اپنی قومی ذمہ داری کو ادا کرنےکے لیئے یہاں آئے ہیں