محبت کی خاطرخطرناک جنگل اور دریا کو عبور کرنے والی بنگلہ دیشی لڑکی

محبت میں سات سمندر پار کرنے کے دعوے تو کیے جاتے ہیں لیکن بنگلادیش کی نوجوان لڑکی نے محبت کی خاطر ایک گھنٹے تک دریا میں تیر کر بھارتی ریاست مغربی بنگال پہنچ کر اس دعوے کو پورا کر دکھایا ہے۔

باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق بنگلادیش کی 22 سالہ لڑکی کرشنا منڈل اپنے بوائے فرینڈ سے ملنے خطرناک جنگل عبور کرکے اور ایک گھنٹے تک دریا میں تیرتے ہوئے بھارت پہنچ گئی۔

ملکہ برطانیہ کے تخت نشینی کے ستر سال مکمل،آج سے پلاٹنیم جوبلی کی شاندار تقریبات کا…

پولیس ذرائع کے مطابق بنگلادیشی لڑکی کرشنا منڈل اور بھارتی نوجوان ابھیک منڈل کی محبت کا آغاز سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک سے ہوا تھا اور دونوں نے شادی کا فیصلہ کرلیاکرشنا اپنے بوائے فرینڈ سے ملنے بھارت جانا چاہتی تھی لیکن اس کے پاس پاسپورٹ نہیں تھا

تاہم کرشنا نے غیر قانونی طور پر بھارت جانے کا فیصلہ کیا جس کے لیے سب سے پہلے کرشنا نے خطرناک بنگال ٹائیگرز اور جنگلی جانوروں سے بھرے سندربن جنگلات کو عبور کیا سندر بن کو عبور کرنے کے بعد کرشنا منڈل نے اگلی رکاوٹ دریا ایک گھنٹے میں تیر کر عبور کرلی اور ابھیک منڈل کے پاس پہنچ گئی –

پولیس کے مطابق کرشنا کی شادی کولکتہ کے کالی گھاٹ مندر میں ابھیک سے ہوئی تاہم اسے پیر کو غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہونے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔

بھارت میں کورونا نے پھرسراُٹھا لیا

سوشل میڈیا پر شادی کی تصاویر وائرل ہونے پر پولیس حرکت میں آئی اور غیرقانونی طور پر بھارت میں داخل ہونے پر کرشنا کو گرفتار کر لیا اور جلد لڑکی کو بنگلا دیش ہائی کمیشن کے سپرد کردیا جائے گا

اس سے قبل ایک بنگلا دیشی نوجوان بھارت سے چاکلیٹ خریدنے کے لیے سرحد پار کر گیا۔ ایمان حسین نے تیر کر ایک چھوٹا سا دریا عبور کیا اور اپنی پسندیدہ چاکلیٹ بار حاصل کرنے کے لیے حفاظتی باڑ کے ایک خلا سے سرحد عبور کر کے بھارت میں داخل ہوا تھا۔

نوجوان کو مقامی پولیس نے گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اسے 15 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ میں درخواست کے بعد ترکی کا نام تبدیل کردیا

Comments are closed.