بابراعظم کا کریز پر توازن برقرار رکھنا انہیں ایک منفرد بیٹسمین بناتا ہے، باب وولمر نے فٹ ورک ٹھیک کروایا تو دنیا کے نامور بلے بازوں میں شامل ہوگیا، سابق کپتان محمد یوسف کا قومی کرکٹرز کو آن لائن لیکچر
سابق کرکٹرز کے موجودہ اور ایمرجنگ کرکٹرز کو آن لائن ٹپس دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ پیر کے روز سابق کپتان محمد یوسف کا قومی کھلاڑیوں کو لیکچر دیتے ہوئے کہنا تھا کہ کسی بھی بلے باز کے لیے سب سے ضروری عمل کریز پراپنا توازن برقرار رکھنا ہے ، انہوں نے کہاکہ موجودہ کھلاڑیوں میں بابراعظم کا سب سے منفرد بیٹسمین بن کر ابھرنا،اسی کی واضح مثال ہے۔ سابق کپتان نے کہا کہ کسی بھی کھلاڑی کے لیےسیکھنے کا عمل ساری زندگی چلتا رہتا ہے، انہوں نے کہا کہ کیرئیر کے دوران ان کا فٹ ورک درست نہیں تھا جسے باب وولمر نے ٹھیک کروایا۔ اپنے فٹ ورک میں تبدیلی کے بعد ان کا شمار دنیا کے نامور بلے بازوں میں ہونے لگا۔
محمد یوسف نے موجودہ کرکٹرز سے مخاطب ہو کر کہا کہ دنیا کے عظیم کھلاڑیوں سے مقابلہ کرنے کے لیے انہیں بہترین فٹنس لیول درکار ہوگا، محمد یوسف نے مشورہ دیا کہ بطور بلے باز کبھی بھی اپنی فٹنس پر سمجھونہ نہ کریں کیونکہ بلے بازوں کو رنز بنانے کے لیے ذہنی پختگی اور بہترین فٹنس لیول درکار ہوتا ہے اور کوویڈ 19 کے سبب گھروں میں موجود کھلاڑیوں کے لیے یہ ایک اہم موقع ہے۔
کپتان قومی کرکٹ ٹیم اظہر علی کے سوال کے جواب پر محمد یوسف نے کہا کہ کسی بھی کھلاڑی کے لیے ڈسپلن کو برقرار رکھنا ضروری ہے، سابق کرکٹر نے کہا کہ بڑا کھلاڑی بننے کے لیے مشکل وقت میں مخصوص خول میں جانے کی بجائےاپنی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھنا ہوتا ہے۔
محمد حفیظ کے سوال کے جواب میں محمد یوسف نے کہا کہ ایک بیٹسمین کو تکنیک کے ساتھ ساتھ حریف باؤلر کی طاقت کو جانچنا بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی باؤلر کے خلاف جارحانہ مزاجی ضروری ہے مگر کئی باؤلرایسے ہوتے جن کے خلاف جارحانہ حکمت عملی اپنانا مؤثر نہیں رہتا۔انہوں نے کہا کہ بطور بیٹسمین آپ کو باؤلر کو عزت دینی ہوگی۔ سابق کرکٹر نے کہا کہ بلے باز کا کام اسکور بورڈ چلانا ہے۔ مشکل صورتحال میں بھی سنگلز اور ڈبلز کریں گے تو بڑا اسکور بنانے میں کامیاب ہوں گے۔
محمد یوسف نے کہا کہ بیٹسمین کے لیے تینوں طرز کی کرکٹ میں تکنیک یکساں رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعید انور اور انضمام الحق دو باصلاحیت کرکٹر تھے جو ہر کنڈیشنز میں رنز بنانے کی صلاحیت رکھتے تھے۔ محمد یوسف نے کہا کہ وقار یونس جیسے کھلاڑیوں کے ہمراہ پاکستان کی نمائندگی کرنے پر فخر محسوس کرتا ہوں۔
محمد یوسف نے 90 ٹیسٹ اور 288 ایک روزہ میچوں میں بالترتیب 7530 اور 9720 رنز بنائے۔ انہوں نے اپنے کیرئیر کے دوران 24 ٹیسٹ اور 15 ایک روزہ سنچریاں بھی بنائیں۔