محرم الحرام کے فضائل، عبادات اور واقعات تحریر: احسان الحق

0
42

محرم الحرام اہم ترین اور افضل ترین مہینوں میں سے ایک ہے. ماہ محرم اللہ تعالیٰ کا مہینہ ہے. یہ ماہ فضائل، برکات، عبادات اور واقعات کے حوالے سے بہت اہم ہے.
ارشاد ربانی ہے کہ
"اللہ تعالیٰ کے ہاں اس کتاب (لوح محفوظ) میں مہینوں کی تعداد 12 ہے، اسی دن سے جس دن سے زمین اور آسمانوں کو پیدا کیا گیا. ان 12 ماہ میں سے 4 ماہ حرمت، ادب اور احترام والے ہیں، یہی درست دین ہے لہذٰا ان 4 ماہ میں اپنی جانوں پر ظلم مت کرو” (سورۃ التوبة 36)

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ماہ محرم اللہ تعالیٰ کا مہینہ ہے. بارہ مہینوں میں سے ماہ محرم واحد مہینہ ہے جسے خاتم الانبیاء نے اللہ تعالیٰ کا مہینہ قرار دیا.
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
"زمانہ واپس اسی حالت میں لوٹ چکا ہے جس حالت میں اس وقت تھا جب اللہ تعالیٰ نے آسمانوں اور زمین کو پیدا فرمایا، سال کے 12 مہینے ہیں جن میں سے 4 مہینے حرمت والے ہیں. 3 مہینے مسلسل مطلب ذوالقعد، ذوالحجہ اور محرم، اور چوتھا مضر قبیلے کا ماہ رجب جو جمادی الآخر اور شعبان کے درمیان ہے”
(صحیح بخاری، صحیح مسلم)

مکہ مکرمہ سے ہجرت کرنے کے بعد مدینہ میں آ کر جناب محمد رسول اللہ، صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیکھا کہ یہاں کے یہودی دس محرم کا روزہ رکھتے ہیں. یہودیوں نے روزہ رکھنے کا سبب بتایا کہ 10 محرم کو اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام اور بنی اسرائیل کو فرعون سے نجات دی تھی. یوم نجات کی مناسبت سے شکرانے کے طور پر ہم روزہ رکھتے ہیں. نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا انبیاء ایک دوسرے کے بھائی ہوتے ہیں، آپ سے زیادہ حضرت موسیٰ علیہ السلام پر ہمارا حق ہے. تو رسولﷺ نے 10 محرم کا روزہ رکھنے کا حکم دیا. (صحیح بخاری)
اس حرمت والے مہینے میں کرنے والے افضل ترین کاموں میں سے ایک کام یوم عاشور کا روزہ رکھنا ہے. یوم عاشور کے روزے کی فضیلت یہ ہے کہ ایک سال کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں.
جناب حضرت محمد رسولﷺ سے دریافت کیا گیا کہ فرض نماز کے بعد کون سی نماز افضل اور رمضان المبارک کے روزوں کے بعد کون سے روزے افضل ہیں؟
آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ فرض نماز کے بعد تہجد کی نماز اور رمضان المبارک کے بعد محرم کے روزے. (صحیح مسلم)

یہی ماہ یعنی محرم الحرام ہجری کیلنڈر کا پہلا ماہ ہے. ہم نئے اسلامی یا ہجری سال 1443 میں داخل ہو چکے ہیں. پہلی بار خلیفہ ثانی سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہہ نے حضرت موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہہ کی توجہ دلانے پر اور حضرت عثمان بن عفان اور علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی مشاورت سے ہجری سال کی ابتداء کی اور ماہ محرم کو پہلا ماہ مقرر کیا. امیرالمؤمنین نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ کی طرف کی گئی ہجرت کی بنیاد پر 17 ہجری میں "ہجری” کیلنڈر کی بنیاد رکھی. ذوالحجہ کے آخری ایام میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہجرت مبارک شروع ہوئی اور ہجرت کے بعد جو پہلا چاند نظر آیا وہ ماہ محرم کا تھا اسی لیے ماہ محرم کو پہلا مہینہ قرار دیا گیا.

ماہ محرم کے واقعات میں سے کچھ اہم واقعات جیسا کہ یکم محرم 24 ہجری کو خلیفہ ثانی، مراد نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم امیرالمؤمنین سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہہ شہید ہوئے.
3 محرم کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صاحبزادی حضرت ام کلثوم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی شادی خلیفہ ثالث، شرم وحیا کے پیکر امیرالمؤمنین سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہہ سے ہوئی.
10 محرم 61 ہجری کو کربلا کا دلخراش اور المناک واقعہ رونما ہوا جس میں نوجوانان جنت کے سردار، نواسہ رسولﷺ، حضرت فاطمہ الزہراء رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور امیرالمؤمنین سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہہ کے لخت جگر اور اہل خانہ کو شہید کیا گیا.

@mian_ihsaan

Leave a reply