پنشن اسکیم بحالی مطالبہ؛ حکومت کیخلاف مہم جوئی تیز

ہ این ایم او پی ایس اگلے چند دنوں تک حکومت کے جواب کا انتظار کرے گی
0
71

پرانی پنشن اسکیم کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئےمرکزی اور ریاستی حکومتوں کے کئی لاکھ ملازمین نے دارالحکومت کے رام لیلا میدان میں مظاہرہ کیا جبکہ دی ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق اتر پردیش کے اٹاوہ سے یہاں پہنچے ٹیچر لیڈرسنیل باجپئی نےکہا کہ انڈمان اور لداخ سمیت ملک بھر سے 8 سے 10 لاکھ ملازمین جمع ہوئے تھے۔

تاہم مرکزی اور ریاستی سرکاری ملازمین کی تنظیم نیشنل موومنٹ فار اولڈ پنشن اسکیم ے احتجاجی مظاہرے کی کال دی تھی اور این ایم او پی ایس مرکز اور زیادہ تر ریاستوں کے ذریعے نئی پنشن اسکیم (این پی ایس) کے آغاز کے بعد بھرتی کیے گئے ملازمین کے لیے پرانی پنشن اسکیم (او پی ایس) کی بحالی کے لی بھارت میں ملک گیر تحریک کی قیادت کر رہا ہے۔

پرانی پنشن اسکیم ایک ملازم کو ان کی آخری تنخواہ کے 50 فیصد کے برابر پنشن کا حقدار بناتی ہے 2004 میں مرکز کی طرف سے متعارف کرائی گئی اور زیادہ تر ریاستوں کے ذریعے اپنائی گئی نئی پنشن اسکیم میں ایک ملازم کو اپنی پنشن کے لیے سرکار کے مساوی شراکت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس اسکیم میں شراکت کی سب سے زیادہ شرح پربھی حتمی پنشن پرانی پنشن اسکیم کے مقابلے میں بہت کم ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
وزیراعلیٰ محسن نقوی کی شہید ہارون الرشیدکی والدہ، اہلیہ، بچوں اوربھائیوں سے ملاقات
36گھنٹوں میں پاکستان میں زلزلہ، خطرناک پیشین گوئی،مریم نواز کی جلسی ناکام

مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلیے اسلامی نظریاتی کونسل کو مزید متحرک ہونا ہو گا،وزیراعظم
نومبر یا مارچ میں الیکشن کرایا جائے ، مولانا عبدالواسع
امریکی ڈالر کے مقابلے روپیہ کی قدر میں مزید بہتری
واضح رہے کہ این ایم او پی ایس کے رکن باجپائی نے کہا کہ مرکز کے ریلوے، دفاع اور ڈاک کے محکموں اور ریاستی حکومت کے تمام محکموں کے ملازمین نے اس میں حصہ لیا اور انہوں نے کہا کسان لیڈر راکیش ٹکیت اور اپوزیشن لیڈر جیسے کانگریس کے ادت راج، عام آدمی پارٹی سے سنجے سنگھ اور سماج وادی پارٹی کے کلدیپ یادو سمیت کئی لیڈروں نے احتجاج میں حصہ لیا۔

جبکہ باجپئی نے کہا کہ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ این ایم او پی ایس اگلے چند دنوں تک حکومت کے جواب کا انتظار کرے گی اور ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی مثبت جواب نہیں ملتا ہے، تواین ایم او پی ایس تمام ریاستوں میں بی جے پی کے خلاف مہم چلائے گی اور لوگوں سے کہے گی کہ وہ 2024 کے عام انتخابات میں پارٹی کو ووٹ نہ دیں۔

Leave a reply