حقیقت کھل کرسامنے آنے لگی ، خلع مانگنے پر محسن عباس نے فاطمہ سہیل کو ذہنی مریض قرار دیا
اسلام آباد :میاں بیوی کی گاڑی اعتماد اور ایمانداری سے چلتی ہے ، اور درمیان میں یہ اعتماد ٹوٹ جائے یا ایک دوسرے پر ایک دوسرے کو دھوکے دہی کا شک ہوتو پھر کہا جاسکتا ہے کہ کسی بھی وقت یہ گاڑی رک سکتی ہے ایسے ہی جیسے فاطمہ سہیل اور محسن عباس کی یہ چلتی ہوئی گاڑی اس وجہ سے چلتے چلتے رک گئی ہے کہ دونوں ایک دوسرے کے اعتماد کو ٹھیس پہنچا چکے ہیں
مجھے کینیڈا سے ایک شوق پاکستان لے کر آیا ، آشنا شاہ نے کس شوق کی بات کردی
اسی بد عہدی کی وجہ سے محسن عباس کی بیوی فاطمہ سہیل نے خلع کا مطالبہ کیا تو محسن عباس کی بھی اب آنکھیں کھلنے لگی ہیںاور اب خلع مانگنے پر محسن عباس فاطمہ سہیل کو ذہنی مریضہ قرار دے رہے ہیں ، اطلاعات کےمطابق فیملی کورٹ لاہور نے خلع کی درخواست پر فاطمہ سہیل اور اداکار محسن عباس کو مصالحت کے لئے 26 ستمبر کو طلب کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق فیملی عدالت کے جج بابر ندیم نے گلوکار محسن عباس اور ان کی اہلیہ فاطمہ سہیل کی درخواست پر سماعت کی۔گلوکار و اداکار محسن عباس نے فاطمہ سہیل کی طرف سے دائر کئے گئے خلع کے دعویٰ میں اپنا جواب جمع کروایا۔
خلع کی بات محسن عباس کو اس قدر بری لگی کہ جج کے سامنے محسن عباس نے اپنی اہلیہ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فاطمہ کی درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔انہوں نے مو¿قف اختیار کیا ہے کہ ایف آئی آر اور خلع کے دعوی کا موقف ایک ہی ہے۔ اداکار کے مطابق خلع کا دعویٰ فاطمہ سہیل کی بیمار ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے اور وہ انہیں شوبز میں بدنام کرنا چاہتی ہیں۔عدالت نے فریقین کو 26 ستمر کو پیش ہونے کی ہدایت کی ہے