کینیا کی اعلیٰ فوجی اور سول قیادت سے پاک فضائیہ کے سربراہ کی ملاقاتیں کیوں کیں؟
اسلام آباد :ابھی نندن کے جہازکوتباہ کرنے اور ابھی نندن کو زندہ گرفتار کرنے کے بعد اب پاکستان فضائیہ کی صلاحیتوں کا ہر ملک اعتراف کررہا ہے، یہی وجہ ہے کہ 27 فروری کے بعد پاکستان فضائیہ کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے اکثر ملکوں کی طرف سے درخواستوںکا سلسلہ جاری ہے ، اسی تناظر میںپاک فضائیہ کے سربراہ ائیرچیف مارشل مجاہد انور خان نے موآئی ائیر بیس، نیروبی کینیا کے دورے کے دوران میجر جنرل فرانسس اوگولا، کمانڈر کینیا ائیر فورس سے ملاقات کی۔
ترجمان پاک فضائیہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ ملاقات کے دوران باہمی تعاون اور پیشہ وارانہ دلچسپی کے امورپر تبادلہ خیال کیاگیا۔
کینیا فضائیہ کے کمانڈر نے پاک فضائیہ کی اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی۔پاک فضائیہ کے سربراہ نے کینین فضائیہ کو فوجی تربیت اور ہوابازی کے شعبہ جات میں تعاون کی پیش کش کی۔
دونوں معزز شخصیات نے دونوں فضائی افواج کے مابین دوستانہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ قبل ازیں ا ئیر چیف کی بیس آمد پر کینیا فضائیہ کے ایک چاق وچوبند دستے نے انہیں سلامی پیش کی۔انہوں نے کینیا ائیر فورس کے زیرِ استعمال مختلف طیاروں کا معائنہ بھی کیا۔
قبل ازیں ائیر چیف نے کینیا کے اعلیٰ سول اور دفاعی عہدیداران سے ملاقاتیں کیں جن میں مس ریچل عمامو (ڈیفنس کیبنٹ سیکریٹری)، جنرل سیمسن ماتھیتھی (چیف آف کینین ڈیفنس فورسز) اور لیفٹینینٹ جنرل والٹر راریا (کمانڈر کینین آرمی) شامل تھے۔ ان ملاقاتوں کے دوران دو طرفہ تعاون اور پیشہ وارانہ دلچسپی کے امورپر گفتگو کی گئی۔