ملک بھر میں آج یوم بحریہ منایا جا رہا ہے

0
40

اسلام آباد: ملک بھر میں یوم بحریہ آج انتہائی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے۔

باغی ٹی وی : یوم بحریہ کے موقع پر پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے اپنے پیغام میں کہا کہ 8 ستمبر یوم بحریہ ہماری قومی تاریخ کا عظیم الشان اور یادگار دن ہے آپریشن سومنات میں جہازوں نے بھارتی بندرگاہ دوارکا پر حملہ کیا تھا پاک بحریہ نے بھارتی ریڈار اسٹیشن تباہ کیا اور دشمن کا غرور خاک میں ملا دیا تھا۔

نیول چیف نے کہا کہ پاک بحریہ کی واحد آبدوز غازی نے پوری بھارتی نیوی کو بندرگاہ میں مقید رکھا اور پاکستان نیوی خطے میں ایک مضبوط بحری قوت کے طور پر پہچانی جاتی ہے۔

یوم دفاع 6 ستمبر: شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے

سربراہ پاک بحریہ نے مزید کہا کہ پاک بحریہ عالمی پانیوں میں امن و استحکام کو یقینی بنا رہی ہے اور آج کے دن خون کے آخری قطرے تک ثابت قدم رہنے کا عہد کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ جنگِ ستمبرمیں پاک بحریہ کی شاندار کارکردگی کی یاد میں ہر سال آٹھ ستمبر کو یومِ بحریہ کے طور پر منایا جاتا ہے، اس دن پاک بحریہ نے پاکستان کی بری اور فضائی افواج کے شانہ بشانہ رہ کر دشمن کے دانت کھٹے کیے۔

1965ء کی جنگ میں بری اورفضائی افواج نے دفاع وطن کا فریضہ بھرپور طریقے سے انجام دیا لیکن 8 ستمبر کا دن پاک بحریہ کے نام رہا، آپریشن دوارکا میں پاکستان نیوی نے دشمن کے دلوں پر جو لرزہ طاری کیا، اسی کی یاد میں آٹھ ستمبر کو پاک بحریہ کا دن منایا جاتا ہے۔

ستمبر1965ء میں نیوی کی جنگی سرگرمیاں بھی دیگر دفاعی اداروں کی طرح قابل فخر رہیں۔ اعلان جنگ ہونے کے ساتھ بحری یونٹس کو متحرک و فنکشنل کر کے اپنے اپنے اہداف کی طرف روانہ کیا گیا۔ کراچی بندرگاہ کے دفاع کے ساتھ ساتھ ساحلی پٹی پر پٹرولنگ شروع کرائی گئی۔پاکستان کے بحری،تجارتی روٹس کی حفاظت بھی پاکستان بحریہ کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ اس لیے سمندری تجارت کو بحال رکھنے کے لیے گہرے سمندروں میں بھی یونٹس بھجوائے گئے۔

یہ امر تسلی بخش ہے کہ پوری جنگ کے دورن پاکستان کا سامان تجارت لانے لے جانے والے بحری جہاز بلا روک ٹوک اپنا سفر کرتے رہے۔ اس کے علاوہ ہندوستانی بحریہ کو بندرگاہوں سے باہر تک نہ آنے دیا۔ پاکستان نیوی کی کامیابی کا دوسرا ثبوت یہ ہے کہ ہے۔ ہندوستان کے تجارتی جہاز’’سرسوتی‘‘اوردیگر تو کتنے عرصہ تک پاکستان میں زیر حراست وحفاظت کراچی کی بندرگاہ میں رہے۔ 7ستمبر کا دن پاکستان کی فتح اور کامیابیوں کا دن تھا۔

پاکستان نیوی کا بحری بیڑا، جس میں پاکستان کی واحد آبدوزپی این ایس غازی بھی شامل تھی۔ ہندوستان کے ساحلی مستقر’’دوارکا‘‘پرحملہ کے لیے روانہ ہوئی۔اس قلعہ پر نصب ریڈار ہمارے پاک فضائیہ کے آپریشنز میں ایک رکاوٹ تھی۔ مذکورہ فلیٹ صرف 20منٹ تک اس دوار کا پر حملہ آور رہا۔ توپوں کے دھانے کھلے اور چند منٹ میں دوار کا تباہ ہو چکا تھا۔ پی این ایس غازی کا خوف ہندوستان کی نیوی پر اس طرح غالب تھا کہ ہندوستانی فلیٹ بندرگاہ سے باہر آنے کی جرأت نہ کرسکا۔ ہندوستانی جہاز’’تلوار‘‘کو پاکستانی بیڑے کا سراغ لگانے کے لیے بھیجا گیا مگر وہ بھی’’غازی‘‘ کے خوف سے کسی اور طرف نکل گیا۔

کِس کی ہمت ہے ہماری پرواز میں لائے کمی

ہم پروازوں سے نہیں حوصلوں سے اُڑا کرتے ہیں

Leave a reply