سرکاری محکموں میں تاخیر سے آنے جانے اور گھوسٹ ملازمین کے معاملے پر سندھ ہائیکورٹ نے چیف سیکریٹری سمیت دیگر کو نوٹس جاری کردیئے ہیں جبکہ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ سندھ سیکریٹریٹ میں ملازمین اپنی مرضی سے آتے اور مرضی سے جاتے ہیں جبکہ شہری نے سرکاری محکموں میں ملازمین کیلئے بائیومیٹرک لازمی قرار دینے سے متعلق درخواست دائر کی ہے جس پر عدالت عالیہ نے چیف سیکریٹری سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 9 نومبر تک جواب طلب کرلیا ہے۔
علاوہ ازیں درخواست میں کہا گیا کہ تمام سرکاری محکموں میں ملازمین کیلئے بائیومیٹرک حاضری لازمی قرار دی جائے، محکمہ صحت اور بلدیات میں تو لازمی بائیومیٹرک حاضری ہونی چاہیے جبکہ عدالت سے استدعا کی گئی کہ بائیومیٹرک ڈیوائسز پر ایک شخص مختص کیا جائے جو حفاظت بھی کرے، سرکاری ملازمین 11 یا 12 بجے دفاتر میں آتے ہیں، عوام صبح 8 بجے سے سرکاری دفاتر میں افسر کا انتظار کرتے رہتے ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
کوئٹہ شہریوں کو رات 12 کے بعد گھر سے باہر نکلنے پر روک دیا گیا
” ون لائن” کی پہلی خاتون لکھاری مسرت ناز
کیا پاکستان ورلڈکپ میں نئی تاریخ رقم کر پائے گا؟
ورلڈکپ: پاکستان کو جیت کیلئے345 رنز کا ہدف
درخواست میں کہا گیا کہ عوام دیر سے آنے والے ملازمین سے پریشان ہیں، جبکہ بائیومیٹرک حاضری سے گھوسٹ ملازمین کا بھی پتا چل جائے گا۔