ملک بھر میں کورونا کے 3 مریض انتقال کرگئے

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے مزید 3 مریض انتقال کرگئے قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ ) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا سے متاثر مزید3 افراد کا انتقال ہوگیا جبکہ 45 مریضوں کی حالت نازک ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے 8 ہزار815 ٹیسٹ کئےگئے جس میں 55 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی۔
این آئی ایچ کا مزید کہنا ہے کہ کورونا کے 45 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 0.62 فیصد ریکارڈ کی گئی۔


واضح رہے کہ کورونا کے کیسز میں اضافے کے بعد وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس وبا کے خلاف متحرک ہو گئیں ہیں اور کورونا کی موجودہ صورتحال کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے ۔ اس کے علاوہ دوسرے ملکوں سے آنے والے مسافروں کی کورونا سے متعلق سخت نگرانی یقینی بنائی جا رہی ہے ۔

کورونا وائرس کیا ہے؟
کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کی پہلی بار شناخت چین کے شہر ووہان میں ہوئی اور اسے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کو 2019 (کووِڈ- 19) کا نام دیا گیا۔ بیماری کے اس نام میں ’کو‘ کا مطلب ’کورونا‘ ’وی‘ کا مطلب ’وائرس‘ جبکہ ’ڈ‘ کا مطلب disease یعنی بیماری ہے۔ اس سے قبل اس بیماری کو ’2019 نیا کورونا وائرس‘ یا ’2019 – این کو‘ کا نام بھی دیا گیا تھا.
کورونا وائرس کی علا ما ت اور بچائو
کورونا وائرس کی علامات میں بخار، کھانسی اور سانس لینے میں مشکل پیش آنا شامل ہیں۔ بیماری کی شدت کی صورت میں نمونیہ اور سانس لینے میں بہت زیادہ مشکل کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔ یہ بیماری بہت کم صورتوں میں جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔
اس بیماری کی عام علامات زکام (فلو) یا عام نزلے سے ملتی جلتی ہیں جو کہ کووِڈ- 19 کی نسبت بہت عام بیماریاں ہیں۔ اس لئے بیماری کی درست تشخیص کے لئے عام طور پر معائنے (ٹیسٹ) کی ضرورت پڑتی ہے تاکہ اس بات کی تصدیق ہوسکے کہ مریض واقعی کووِڈ- 19 میں مبتلا ہوچکا ہے۔ یہ بات ذہن نشین کر لینا ضروری ہے کہ نزلے زکام اور کووِڈ- 19 کی حفاظتی تدابیر ایک جیسی ہیں۔ مثال کے طور پر بار بار ہاتھ دھونا اور سانس لینے کے نظام کی صحت کا خیال رکھنا (کھانسی کرتے اور چھینکتے وقت اپنا منہ کہنی موڑ کر یا پھر ٹشو یا رومال سے ڈھانپ لینا اور استعمال شدہ رومال یا ٹشو کو ایسے کوڑا دان میں ضائع کرنا جو ڈھکن سے بند ہوسکتا ہو)۔ نزلہ زکام کی ویکسین دستیاب ہے ، اس لئے ضروری ہے کہ آپ خود کو اور اپنے بچوں کو ویکسین کی مدد سے محفوظ رکھیں.

Shares: