ملک بھر کے سیلاب سے متاثرہ حصوں میں امدادی و ریسکیو آپریشن جاری ہیں. این ایف آر سی سی
ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم رہے گا جبکہ شمال مشرقی پنجاب، بالائی کے پی اور کشمیر میں چند مقامات پر ہلکی بارش ہونے کا امکان ہے،آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران کشمیر، بالائی خیبرپختونخوا، اسلام آباد پوٹھوہار اور گلگت بلتستان میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہےانفراسٹرکچر اور پرائیویٹ املاک کے نقصانات
نیشنل فلڈ ریسپانس کورڈینیشن سنٹر کے مطابق: گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ سندھ اور کے پی کو نقصان پہنچا ہے ۔ کل 6579 کلومیٹر سڑکوں، 246 پلوں اور 173 دکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔
متاثرہ اضلاع
سندھ کے سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں قمبر شہداد کوٹ، جیکب آباد، لاڑکانہ، خیرپور، دادو، نوشہرو فیروز، ٹھٹھہ اور بدین شامل ہیں۔ بلوچستان کے اضلاع میں کوئٹہ، نصیر آباد، جعفرآباد، جھل مگسی، بولان، صحبت پور اور لسبیلہ شامل ہیں۔
کے پی میں دیر، سوات، چارسدہ، کوہستان، ٹانک اور ڈی آئی خان جبکہ پنجاب میں ڈی جی خان اور راجن پور شامل ہیں۔
آرمی ریلیف کی کوششیں
اب تک 463 آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹر مختلف علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کے لیے روانہ کیے جا چکے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 17 پروازیں کی گئیں تھی اور 90 پھنسے ہوئے افراد کو نکالا گیا تھا اور 22.7 ٹن امدادی سامان سیلاب متاثرین تک پہنچایا گیا۔ جب کہ اب تک ہیلی کاپٹر کے ذریعے کل 4354 پھنسے ہوئے افراد کو نکالا جا چکا ہے۔
ریلیف کیمپس
اب تک ملک بھر میں سیلاب متاثرین کے لیے سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں 147 ریلیف کیمپ اور 284 ریلیف سامان لینے کے پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں جبکہ عطیات میں اب تک 6463.8 ٹن کھانے پینے کی اشیاء کے ساتھ ساتھ 1170.7 ٹن غذائی اشیاء اور 3457842 ادویات کی اشیاء جمع کی جا چکی ہیں۔ تاہم اب تک 6028.6 ٹن خوراک، 1126.7 ٹن غذائی اشیاء اور 3232292 ادویات تقسیم کی جا چکی ہیں۔
بین الاقوامی عطیات
ترکی سمیت بین الاقوامی عطیہ دہندگان نے 4008 ٹن فوڈ پیکٹ، 1000 بیبی فوڈ پیکٹ، 460 ایکس ٹینٹ، 864 کچن سیٹ، 2000 بیڈنگ، 50 بوٹس، 1000 ایکس ہائیجین باکسز اور 15.6 ٹن ادویات فراہم کیں۔ ، 916 فوڈ پیکٹ، 1000 ٹینٹ، 1000 بیڈنگ اور 6.9 ٹن ادویات۔ چین نے 3000 ٹینٹ جبکہ بیلجیئم نے 300 ٹینٹ، جاپان نے 588 ٹینٹ اور 306 ترپال، ازبکستان نے 25 ٹن فوڈ آئٹمز اور 9 ٹن بیڈنگ، قطر نے 2.55 ٹن ادویات، فرانس نے امداد دی۔ علاوہ ازیں 204 ٹینٹ، 208 کچن سیٹ، 1125بیڈنگ اور 422 ہائیجین باکسز دیے گئے ہیں۔
پاک بحریہ نے 04 فلڈ ریلیف سینٹرز، 06 سینٹرل کلیکشن پوائنٹس، دو ٹینٹ سٹیز میں 4439 اہلکاروں کی گنجائش اور 55 میڈیکل کیمپس قائم کیے ہیں جن میں ملک بھر میں 36331 مریضوں کا علاج کیا گیا ہے۔ مختلف اضلاع میں 1241 ٹن راشن، 2860 ٹینٹ اور 490,577 لیٹر منرل پانی تقسیم کردیا ہے.
علاوہ ازیں: پاکستان نیوی کی 23 ایمرجینسی ریسپانس ٹیموں (ERTs) نے موٹرائزڈ بوٹس اور 02 ہوور کرافٹس سے لیس دس اضلاع میں پھنسے ہوئے 13741 اہلکاروں کو بچایا ہے. پاک بحریہ نے مزید اندرون سندھ میں 02 ہیلی کاپٹر بھی تعینات کیے ہیں۔ اب تک 49 بار پروازیں کی جا چکی ہیں، ان ہیلی کاپٹروں نے 465 بار پھنسے ہوئے لوگوں کو ریسکیو کیا اور راشن کے 3502 پیکٹ اور 300 کلو ادویات تقسیم کیں ہیں. پاک بحریہ کی 08 ڈائیونگ ٹیموں نے پاکستان بھر میں متاثرہ علاقوں میں 26 ڈائیونگ آپریشنز بھی کیے ہیں۔







