ملک میں بڑھتی مہنگائی، پر قصور وار کون؟ تحریر: سحر عارف

0
40

عوام کو درپیش مسائل کی ایک وجہ مہنگائی ہے۔ جس کی وجہ سے عوام کافی حد تک پریشانی کا شکار ہیں۔ ہر چیز کی قیمت آسمانوں کو چھو رہی یے۔ ایک غریب کے لیے تو زندگی حقیقتا تنگ ہوچکی ہے۔ مہنگائی کے ستائے عوام موجودہ حکومت سے ناخوش ہیں۔ لیکن یہاں کچھ باتیں سمجھنے کی بھی ہیں کہ مہنگائی کی اصل وجہ کیا یے؟

کیا صرف حکومت اکیلی قصور وار ہے یا کسی اور کا بھی ہاتھ ہے؟ تو دیکھیں مہنگائی جیسی بیماری تو شروع ہی سے اس خطے میں رہی ہے۔

بس پچھلے کچھ سالوں سے اس میں اضافہ ضرور ہوا ہے۔ پر کیا کسی نے اس کی وجہ جاننے کی کوشش کی؟ تو پھر سنیں موجودہ حکومت سے قبل جو چوروں اور لٹیروں کا ٹبر ملک پر حکومت کررہا تھا اس نے اس حد تک باہر کے ممالک سے قرضے لیے کہ آج پاکستان اس نہج پر پہنچ چکا ہے جس کی غریب عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے۔

غیر ملکی قرضے لے لے کر باہر اپنی ناجائز جائیدادیں بناتے رہے اور یہاں پاکستان کی غریب عوام کو بےوقوف۔ آج اگر پاکستان میں ہر چھوٹی بڑی چیز پہ ٹیکس لگا ہے تو صرف اس لیے کہ ملک پر چڑھا قرضہ اتارا جاسکے۔

کیونکہ دنیا میں کبھی بھی وہ قوم اور ملک صحیح معنوں میں ترقی نہیں کرسکتا جب تک وہ قرضے کے بوجھ تلے دبا ہو۔ اب خود ہی اندازہ لگا لیں کہ اگر آپ نے اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے کسی غیر سے قرضہ لیا ہو تو کیا آپ کبھی اس شخص کے سامنے کھل کر اس کے خلاف حق سچ بات کہہ سکتے ہیں؟

نہیں کہہ سکتے کیونکہ اس وقت آپ اس کے مقروض ہوتے ہیں۔ یہی صورتحال پاکستان کی ہے۔ اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ خود تو دو وقت کی روٹی کھا کر بھی گزارا کر لیا جائے لیکن جلد از جلد اپنے ملک کو قرضے کے بوجھ سے آزادی حاصل کروایں۔ اسی وجہ سے حکومت نے جب ہر چیز پر ٹیکس لگایا تو پاکستان مہنگائی سے دوچار ہوا۔

پھر رہی سہی کسر چور مافیا نے پوری کردی۔ اب حکومت کی طرف سے جس چیز کی جتنی قیمت رکھی گئی ہے دکاندار اس سے کہیں زیادہ قیمت میں وہ چیز فروخت کرتے ہیں۔ تو پھر جناب ملک میں بڑھتی مہنگائی کے قصور وار کسی حد تک ہم بھی ہیں جو خاموشی سادھتے ہوئے وہ چیزیں خرید لیتے ہیں بجائے اس کے کہ ان کے خلاف آواز اٹھائی جائے۔

@SeharSulehri

Leave a reply