چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے دوماہ کی تنخواہ سیلاب متاثرین کو دینے کا اعلان کردیا

0
39

چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے دوماہ کی تنخواہ سیلاب متاثرین کو دینے کا اعلان کیا ہے۔

ملک میں ہونے والی حالیہ مون سون بارشوں اور سیلابی ریلوں نے ملک کے متعدد اضلاع میں تباہی مچارکھی ہے، لاکھوں افراد بے گھر اور بے سرو سامان کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

دوسری جانب جہاں مخیر حضرات سیلاب متاثرین کی امداد کرتے نظر آرہے ہیں، وہیں سرکاری ملازمین کے علاوہ ملکی اداروں کے سربراہان اور ارکان بھی سیلاب متاثرین کے تعاون میں پیش پیش ہیں۔
گزشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جنرل آفیسرز کی طرح دیگر فوجی افسران نے بھی رضاکارانہ بنیاد پرمالی عطیات دینے کا اعلان کیا تھا، اور کہا تھا کہ عوام سے عطیات جمع کرنے کیلئے تمام بڑے شہروں میں عطیہ مراکز قائم کیے جائیں گے۔

وفاقی کابینہ کے ارکان نے بھی ایک ماہ کی تنخواہ سیلاب زدگان کیلئےعطیہ کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت کابینہ ارکان کی تنخواہیں وزیراعظم فلڈریلیف فنڈمیں جمع کرائی جائیں گی۔
دوسری جانب آج چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے بھی اپنی دو ماہ کی تنخواہیں سیلاب متاثرین کو عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ چیئرمین سینیٹ کے مطابق تمام سینیٹرز اپنی ایک ماہ کی تنخواہ متاثرین کے ریلیف اور بحالی کیلئےدیں گے۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے عوام سے درخواست کرتے ہوئے بتایا کہ گریڈ 16 سے 22 تک کے ملازمین بھی 3 دن کی تنخواہ دیں گے، قوم بالخصوص مخیرحضرات ریلیف اوربحالی کیلئےآگےبڑھیں، اور نماز جمعہ کے بعد خصوصی دعاؤں کی اپیل ہے۔

چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی کی اپیل پر ملک بھر کی جامع مساجد بشمول پارلیمنٹ ہاؤس کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے بعد سیلاب زدگان کے لئے خصوصی طور پر اجتماعی دعا ئیں کی گئیں۔ پارلیمنٹ ہاؤس کی جامع مسجد میں چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سمیت اراکین سینیٹ و قومی اسمبلی کی کثیر تعداد نے خصوصی طور پر اجتماعی دعا میں شرکت کی۔چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے قوم سے اپیل کی تھی کہ نمازجمعہ کے بعد حالیہ بارشوں کے روکنے کیلئے اللہ تبارک تعالیٰ کے حضور خصوصی دعائیں کی جائیں۔ حالیہ بارشوں کی وجہ سے لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور بارشوں و سیلابی صورتحال کی وجہ سے بے شمار قیمتی جانی ومالی نقصانات ہوئے ہیں۔ محمد صادق سنجرانی نے مخیر حضرات سے سیلاب زدگان کیلئے امداد کی بھی اپیل کی تھی۔

چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر مرزا محمد آفریدی اور اراکین سینیٹ کی جانب سے سیلاب زدگان کے ساتھ افسوس اور یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ محمد صادق سنجرانی اور مرزا محمد آفریدی نے سیلاب زدگان کی امداد کیلئے اپنی دوماہ کی تنخواہ دینے کا اعلان کیا۔جبکہ اراکین سینیٹ کی ایک ماہ کی تنخواہ سیلاب متاثرین کو دی جائے گی اسی طرح سینیٹ سیکرٹریٹ کے گریڈ سولہ سے بائیس تک کے ملازمین کی تین دن کی تنخواہ سیلاب متاثرین کو ریلیف دینے کیلئے فراہم کی جائے گی

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی جانب سے ملک بھر میں سیلابی صورتحال اور طوفانی بارشوں کے سبب ہونے والے قیمتی جانوں کے ضیاع اور تباہ کاریوں سے متعلق رپورٹ جاری کی گئی ہے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق: گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 34 افراد جاں بحق ہو گئے جس میں 17 بچے، 10 مرد اور 7 خواتین شامل ہیں، اِن اموات کے بعد حالیہ بارشوں اور سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 940 ہوگئی ہے.
این ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کے پی کے میں 16، سندھ میں 13، بلوچستان میں 4، پنجاب میں ایک شخص جاں بحق ہوئے ہیں.

این ڈی ایم اے کا بتانا ہے کہ: سیلاب اور بارشوں کے باعث 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں پر مبنی این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق حالیہ سیلاب اور بارشوں کےدوران زخمی افراد کی تعداد 1343 سے زائد ہوگئی ہے۔ این ڈی ایم اے کا کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 85 ہزار 900 جانور مر گئے، حالیہ مون سون بارشوں کے دوران سندھ میں 85 ہزار 830 جانور مر چکے ہیں جن کے باعث ملک بھر میں جانوروں کی اموات کی تعداد 7 لاکھ 94 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں سندھ میں 15 پلوں کو نقصان پہنچا، حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر میں تاحال 145سے زائد پل منہدم ہو چکے ہیں۔

اسی طرح گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید ایک لاکھ 75 ہزار 85 گھروں کو نقصان ہوا، حالیہ بارشوں اور سیلاب سے تاحال مکمل طور پر 6 لاکھ 70 ہزار 328 گھروں کو نقصان پہنچ چکا ہے۔
این ڈی ایم کا بتانا ہے کہ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر اونچے ترین درجے کا سیلاب متوقع، تربیلا ڈیم میں پانی اسٹور کرنے کی گنجائش ختم ہوچکی جبکہ چشمہ بیراج میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 7 فٹ رہ گئی ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق منگلا ڈیم میںبھی پانی کی ذخیرہ کرنے کی گنجائش صرف 62.7 فٹ باقی رہ گئی ہے۔
اس طرح دریائےسوات میں بھی اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دریا کے کنارے مقیم مقامی آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل ہوجانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

الخدمت فاؤنڈیشن خواتین ونگ ٹرسٹ لاہور کمیونٹی سنٹر کے تحت40 لاکھ روپے سے زائد مالیت کا امداد ی سامان بلوچستان سیلاب متاثرین کے لئے بھیج دیا گیا – امدادی سامان میں راشن، بستر، برتن اور کپڑے شامل ہیں – اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے الخدمت فاؤنڈیشن خواتین پاکستان کی جنرل مینجر درخشاں فرحین نے کہا کہ جس طرح دکھ کی اس گھڑی میں دل کھول کر عوام اور مخیر حضرات بلوچستان کے مصیبت ذدہ سیلاب سے متاثرہ بہن بھائیوں کی امداد کے لئے عطیات دے رہے ہیں قابل ستائش ہے – انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے سیلاب متاثرین کے دکھ درد میں ہم برابر کے شریک ہیں – اللہ تعالی ان کی مشکلات اور دکھ کا مداوا کرے – انہوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ بہن بھائیوں کی بحالی تک بھرپور تعاون جاری رکھے گا- انہوں نے کہا کہ اس وقت الخدمت کے

Leave a reply