پاکستان کو خوشحال اور پرامن ملک بنانے کیلئے ہمیں کردار ادا کرنا ہوگا،ترجمان پاک فوج

ہم کسی اور 9 مئی سانحے کا انتظار کر رہے ہیں، پورے واقعے کی تہہ تک تحقیقات کریں، میجرجنرل احمد شریف
0
251
ispr

ترجمان پاک فوج میجر جنرل احمد شریف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو خوشحال اور پرامن ملک بنانے کیلئے ہمیں کردار ادا کرنا ہوگا، اتحاد ہماری قوت ہے،

راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج میجر جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطین کے حوالے سے عالمی سطح پر موثر آواز بن کر ابھرا، افواج پاکستان کی مکمل توجہ سیکیورٹی معاملات پر ہے،بھارت اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کی منصوبہ بندی کررہا ہے، افواج پاکستان کو پاکستان کی عوام کا مکمل اعتماد حاصل ہے ،فوج کی اولین ترجیح ملک میں امن و امان قائم کرنا ہے،پاکستان میں بھارتی ایجنسیوں نے پاکستانی شہریوں کو قتل کیا،بھارت کی جانب سے سرحد پر خطرات ہیں ،آج ملک تیزی کے ساتھ امن کی طرف گامزن ہے

ٹھوس شواہد موجود ہیں ٹی ٹی پی کے دہشت گرد افغان سرزمین استعمال کررہے ہیں۔ترجمان پاک فوج
ترجمان پاک فوج میجر جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ خطے میں دہشتگردی کے خلاف سب سے اہم کردار پاکستان کا رہا ہے، پاکستان دہشتگردی کے نیٹ ورک کو ختم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑےگا، دہشتگردوں کے خلاف ہر ممکن حد تک جائیں گے، دہشتگردی جیسے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھیکنے کو تیار ہیں، افغان سرزمین استعمال کرکے ٹی ٹی پی کارروائی کررہی ہے، حالیہ دہشتگردی کے تانے بانے افغانستان میں ملتے ہیں، پاکستان نے افغانستان کی عبوری حکومت کی ہر سطح پر مدد کی لیکن افغانستان کی عبوری حکومت نے وعدوں پر عملدرآمد تاحال نہیں کیا، ٹھوس شواہد موجود ہیں ٹی ٹی پی کے دہشت گرد افغان سرزمین استعمال کررہے ہیں۔

افواج پاکستان دہشتگردوں کے سامنے دیوار بنی ہوئی ہے،ترجمان پاک فوج
میجر جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کی اولین ترجیح ملک میں امن و امان کا قیام ہے، ہم دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کی سرکوبی کے لیے ہر حد تک جائیں گے، پاکستان دہشتگردی کے خلاف نبرد آزما ہے، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف طویل جنگ لڑی ہے۔ 5 لاکھ 63 ہزار سے زائد افغان شہری واپس جاچکے ہیں لیکن لاکھوں افغان شہری اب بھی پاکستان میں موجود ہیں، افغان شہریوں سے ملکی معیشت پر بوجھ پڑ رہا تھا اور امن و امان کی صورتحال خراب ہورہی تھی جب کہ بلوچستان میں دہشتگرد امن و امان کی صورتحال خراب کر رہے ہیں، افواج پاکستان دہشتگردوں کے سامنے دیوار بنی ہوئی ہے،شمالی وزیرستان کی چیک پوسٹ پر دہشتگرد حملے میں جوان شہید ہوئے، ناکام دہشتگردکارروائیاں ثبوت ہے کہ سکیورٹی فورسزدشمن کے عزائم ناکام بنا رہی ہیں، 26 مارچ کو ایک اندوہناک واقعہ پیش آیا اس کا سرا افغان شہری تک گیا، داسو ڈیم حملے کی منصوبہ بندی افغانستان سے کی گئی، داسو ڈیم حملے کا خود کش حملہ آور افغان تھا، حالیہ حملوں میں ملوث دہشتگرد افغان شہری ہیں، دہشتگردوں کو کٹہرے میں لانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، آرمی چیف کہہ چکے ہیں پاکستان میں دہشتگردوں کیلیے کوئی جگہ نہیں

لاپتہ افراد کا مسئلہ صرف پاکستان ہی نہیں دنیا بھر میں موجود ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر
ایک سوال کے جواب میں ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں لاپتہ افراد کے معاملے پر پراپگینڈہ کیا جاتا ہے،لاپتہ افراد کا مسئلہ اہم اور پیچیدہ ہے، لاپتہ افراد کا مسئلہ صرف پاکستان ہی نہیں دنیا بھر میں موجود ہے،مارے گئے کئی دہشت گرد بھی لاپتہ افراد کی فہرست میں موجود تھے، لاپتہ کمیشن نے7ہزار940کے قریب کیسز حل کردیئے،ترقی یافتہ ممالک میں لاپتہ افراد کی تعداد لاکھوں تک ہے،بلوچستان حملے میں ایک مسنگ پرسن ملوث تھا تو اسکی بہن نے آ‌کر بیان دیا تھا اور لاش وصول کی تھی، بہت سےلوگ ذریعہ معاش کے لیے غیر قانونی طور پر ملک سے باہر جاتے ہیں انہیں مسنگ پرسنز میں ڈال دیا جاتا ہے،یہ کون سے آئین و قانون کے مطابق ہے

نو مئی کرنیوالے اور کروانیوالوں کو قانون و آئین کے مطابق سزا دینی پڑے گی،ترجمان پاک فوج کا اعلان
ترجمان پاک فوج نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نو مئی صرف افواج کا نہیں عوام کا مقدمہ ہے، کسی ملک میں فوج پر حملہ کیا جائے، کیمرے کی آنکھ نے دیکھا کہ فوجی تنصیبات پر حملہ کیا گیا، عوام اس انتشاری ٹولے سے پیچھے ہٹی، جو لوگ کر رہے ہیں کیا کسی اور ملک میں ایسا ہو سکتا ہے؟ اگر پاکستان کے نظام انصاف کو قائم رکھنا ہے، جزاو سزا کا نظام قائم رکھنا ہے، نو مئی کرنیوالے اور کروانیوالوں کو قانون و آئین کے مطابق سزا ملے گی،9 مئی کے ذریعے پاک فوج اور عوام کے درمیان نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ، کوئی چیز ڈھکی چھپی نہیں، شواہد ہیں، سب نے اس واقعہ کو ہوتے ہوئے دیکھا، کس طرح لوگوں کی ذہن سازی کی گئی، اداروں کے خلاف ذہن سازی کی گئی، کچھ سیاسی لیڈر نے چن چن کر اہداف دیئے کہ ادھر حملہ کرو، چند گھنٹوں میں پورے ملک کے اندر صرف فوج کی تنصیبات پر حملے کروائے گئے،جب یہ کھل کر سامنے آگیا تو پروپیگنڈہ شروع کر دیا گیا کہ 9 مئی فالس فلیگ آپریشن ہے، جھوٹ اور فریب نہیں چل سکتا،سب سامنے ہے، ویڈیو دستاویزات ہیں،

پریس کانفرنس کے دوران نو مئی کے حوالہ سے ہونیوالے حملوں کی فوٹیج بھی چلا دی گئی،فوٹیج میں یاسمین راشد کو بھی دکھایا گیا جس میں وہ کہہ رہی ہیں کہ کورکمانڈر ہاؤس کی طرف جا رہے ہیں، اعجاز چودھری کی کال بھی چلائی گئی،جس میں وہ کہہ رہے ہیں سب کچھ تباہ کر دیا، شہر یار آفریدی کا بیان بھی چلایا گیا جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ان شاء اللہ جی ایچ کیو جائیں گے،

دنیا کے دیگر ممالک 9 مئی جیسے واقعات کرنے والوں کو سزا دیتے ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر
2014 کا دھرنا، پارلیمنٹ ،پی ٹی وی حملہ،آئی ایم ایف کو فنڈ روکنے کے خطوط پر بھی جوڈیشل کمیشن کو احاطہ کرنا ہوگا، ڈی جی آئی ایس پی آر
نو مئی کے واقعہ کی ویڈیو چلانے کے بعد ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مناظر دیکھ کر انسان کیا سوچتا ہے، مذموم سیاسی مقاصد کے لئے اپنے ہی ملک کی فوج، شہیدوں کی یادگاروں کو آگ لگائی گئی، کیا یہ دنیا میں پہلی بار ہوا، شاید، لیکن اس سے کم درجے کے واقعات دنیا کے دیگر ممالک میں ہوئے وہ کیا کرتے ہیں،

اگست 2011 لندن میں بلوائیوں نے سیاسی، پرائیویٹ املاک کو نقصان پہنچایا وہاں قانون حرکت میں آیا، دن رات عدالتیں لگیں اور سخت سزائیں دیں، اٹھارہ سال سے کم عمر بچوں کو بھی سزائیں دیں، 2021 کیپٹل ہل بلوائیوں نے حملہ کیا تو تبصرے نہیں ہوئے، لوگوں کی شناخت ہوئی اور سخت سزائیں دی گئیں جو موجود تھے یا محرکات میں شامل تھے، نو مئی کے بعد 27 جون کو پیرس میں ہنگامے ہوئے،قانون نافذ کرنیوالے ادارے حرکت میں آئےاور سرعت کے ساتھ سزائیں ہوئیں، میں نے ان ممالک کی مثالیں دیں جن کی مثالیں دیتے ہوئے اشرافیہ تھکتی نہیں ہے،کیوں ایسا کیا انہوں نے، اسلئے تا کہ دوبارہ ایسا واقعہ نہ ہو،

ملک میں انتشاری اور مخصوصی سیاسی مقاصد رکھنے والے باقی نہ رہیں، وہاں پر کسی نے فوج پر تو حملہ نہیں کیا تھا، وہاں پر تو کسی نے اپنے محسن، بانی کے گھر کو تو آگ نہیں لگائی تھی، سوال یہ ہے کہ ہم کسی وجہ سے ایک حربہ،دوسرا حربہ، اور نو مئی کروانیوالوں کے مکافات عمل سے پیچھے کیوں ؟ کیا ہم کسی دوسرے نومئی کا انتظا ر کر رہے ہیں، جوڈیشل کمیشن تو اسکا بنتا ہے جس پر کوئی ابہام ہو،یہ تو سب سامنے ہے،کلیئر ہے کیسے ورغلایا گیا، کیسے ذہن سازی کی گئی،بنائیں جوڈیشل کمیشن،بنانا ہے تو پھر واقعہ کی تہہ تک جائیں،جوڈیشل کمیشن اس بات کا احاطہ بھی کرے کہ 2014دھرنےکے مقاصد کیا تھے، پارلیمنٹ، پی ٹی وی حملہ کو بھی دیکھے، کیسے لوگوں کو ہمت دی گئی کہ پاسپورٹ جلائیں، بجلی کے بل جائیں، کے پی کے ریسورسز کے ساتھ اسلام آباد پر دھاوا بولا گیا،جوڈیشل کمیشن اس بات کا احاطہ بھی کرے، یہ بھی دیکھیں کہ آئی ایم ایف کو خطو ط لکھے گئے، کہاں سے فنڈنگ آ رہی تھی کہاں جا رہی تھی اس بات کا احاطہ بھی کیا جائے، سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف پروپیگنڈہ کا احاطہ بھی کیا جائے،اگر مخصوص سیاسی ٹولہ یہ کام کرتا رہے گا تو ایک دن وہ فوج پر چڑھ دوڑے گا، یہ سامنے ہوا، جب جھوٹ بولے اور آپ اسکے سامنے سچ نہ بولیں تو یہی ہوتا ہے،

9 مئی کرنے والے اور کروانے والوں کو سزا نہ دی گئی تو اس ملک میں کسی کی جان ، مال ، آبرو محفوظ نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر
ترجمان پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ نومئی کی اصل حقیقت، ٹولہ شہہ پکڑتے ہوئے کہاں تک پہنچا کہ اپنی ہی فوج پر حملہ آور ہو گیا، نومئی کو پاکستان کی غیور عوام کھڑی ہوئی اور انتشاری ٹولے کے اس عمل کا حصہ نہیں بنی،عوام اس عمل سے دور رہے،جب عوامی رد عمل دیکھا تو فالس فلیگ آپریشن کہہ دیا اس بات کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ عوام کو بیوقوف سمجھا جائے، جھوٹ پر جھوٹ، نو مئی کا مقدمہ عوام پاکستان کا مقدمہ ہے، نو مئی کے کرنیوالوں اور کرنیوالوں کو سزا نہ ملی تو اس ملک میں کسی کی جان مال محفوظ نہیں ، ضروری ہے کہ نومئی کے ملزمان کو قانون کے مطابق جلد سے جلد سزا دیں.

آزادی اظہار رائے کے پیچھے چھپ کر ملک کی سالمیت کو داؤ پر لگانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ، ڈی جی آئی ایس پی آر
ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار رائے کے پیچھے چھپ کر ملک کی سالمیت پر حملہ اور پراپیگنڈہ کی اجازت نہیں دی جا سکتی،سوشل میڈیا پر تواتر کے ساتھ پاکستا ن کی افواج اور دیگر اداروں پر الزامات لگائے گئے ، جب کہا جاتا ہے ثبوت دو تو اور الزام تراشی شروع کر دی جاتی ہے، فیکٹ اور حقائق پر یقین رکھتے ہیں، سچائی جھوٹ پر غالب ہوتی ہے، آزادی اظہار رائے کے پیچھے چھپ کر دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو نقصان نہیں پہنچایا جا سکتا، اپنی قوم کو تباہ نہیں کیا جا سکتا، آئین اور قانون پاکستان واضح ہے، ریاست اور افواج کے خلاف پراپیگنڈے کی اجازت نہیں دیتا، آئین سے بڑھ کر دین ہے، کیا دین ہمیں اس بات کی اجازت دیتا ہے؟ہم امید کرتے ہیں کہ مقننہ ضروری قانون سازی کرے، ہم امید کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ قانون پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے، اگر آج اس معاشرے سے نفرت، ہیجان، جھوٹ، پروپیگنڈہ کے خلاف ایکشن نہیں لیا گیا تو پھر کیا ہو گا، کچھ عرصے سے معاشرے میں کچھ استحکام آیا ہے، عدم استحکام آہستہ آہستہ بتدریج کم ہو رہا ہے، عوام کو سمجھ آ رہی کون جھوٹ بول رہا اور کون سچ بول رہا، ہمارا ہتھیار، ہماری طاقت سچائی ہے، ہمارا ایمان ہے، ہمارا یقین ہے،

8 فروری کو 47 فیصد ٹرن آوٹ، مخصوص سیاسی جماعت کو کل آبادی کا 7 فیصد ووٹ پڑا، ڈی جی آئی ایس پی آر
ترجمان پاک فوج کا مزید کہناتھا کہ آٹھ فروری کو ٹرن آؤٹ 47 فیصد تھا، اس میں سے مخصوص سیاسی جماعت کو کل آبادی کا ساڑھے 7 فیصد ووٹ پڑا،باقی دوسری پارٹیوں کو ملا، 92 ،93 فیصد آبادی نے اس بیانیے کا ساتھ دیا، اور یہ کہیں کہ جس نے ووٹ دیا اس نے کہا کہ نو مئی بالکل ٹھیک ہوا، ہمارا یقین ہے کہ ایسا نہیں ہے، اس ملک کی عوام فوج کے ساتھ کھڑی ہے، جس نے اسکو ووٹ دیا وہ فوج کے خلاف ،ایسا نہیں ہے، جس نے ووٹ ڈالاکیا وہ ووٹ نو مئی کے جلاؤ گھیراؤ‌کے حق میں تھا؟ نہیں، جھوٹے بیانیے بنتے رہیں گے اور وہ گھڑتے رہیں گے،

انتشاری ٹولے سے کوئی بات چیت نہیں، ایک ہی راستہ قوم سے معافی مانگیں،تعمیری سیاست کریں،ترجمان پاک فوج
ایک سوال کے جواب میں ترجمان پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی فوج قومی فوج ہے،اس کے اندر تمام مکتبہ فکر، قومیت، رنگ ، نسل ، مذاہب کے لوگ ہوتے ہیں، کسی قسم کی کوئی سیاسی سوچ نہیں ہوتی، حکومت وقت سیاسی ہوتی ہے، ہر حکومت کے ساتھ فوج کا غیر سیاسی تعلق ہوتا ہے،ہم کسی خاص سیاسی سوچ کو نہیں دیکھتے، ہمارے لئے تمام سیاسی جماعتیں جو عوام کے نمائندے ہیں قابل احترام ہیں، اگر کوئی سیاسی سوچ یا لیڈر، یا ٹولہ اپنی فوج پر حملہ آور ہو، عوام اور فوج کے مابین نفرت اور خلیج پیدا کرے، شہیدوں کی تضحیک کرے، اسی قوم کی فوج بارے دھمکیاں دے، پراپیگنڈہ کرے اس سے کوئی بات چیت نہیں کرنی، ایسے سیاسی انتشاری ٹولے کے لئے ایک ہی راستہ ہے کہ وہ قوم کے سامنے صدق دل سے معافی مانگے،انتشار اور نفرت کی سیاست سے اور پاکستان میں تعمیری سیاست کرے، بات چیت سیاسی جماعتوں کو زیب دیتی ہے اداروں کو نہیں، میں نے بڑا کلیئر بتایا کہ ایساسیاسی ٹولہ جو سامنے کر رہا ہے ان سے کوئی بات نہیں ہو گی.یہ چاہتے ہیں کسی وجہ سے ملک معاشی طور پر ہر لحاظ سے نیچے جائے، کچھ بھی کرنے اور کہنے کو تیار ہیں، افسوسناک ، انتہائی افسوسناک،

انتخابات میں فوج کی مداخلت کا کوئی ثبوت ہے تو آئینی اداروں کے آگے رکھیں،ترجمان پاک فوج
ترجمان پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کے دوران ہمارا مینڈیٹ محفوظ ماحول فراہم کرنا تھا، اس کے علاوہ اس سیاسی عمل میں ہمارا کوئی دخل نہیں تھا، افسوس کی بات ہے سوشل میڈیا پر زہریلا بیانیہ بنایا گیا، جھوٹ بولا گیا، فوج کی مداخلت کا کوئی ثبوت ہے تو آئینی اداروں کے آگے رکھیں،جو لوگ ڈی ایچ ات اور ان اداروں پر تنقید کرتے ہیں وہ لوگ ڈی ایچ ایز میں ہی رہنا پسند کرتے ہیں اور انہیں سی ایم ایچ سے علاج کروانا پسند کریں گے،فوج کے تمام ذیلی ادارے بشمول ساڑھے تین کھرب ٹیکس دیتی ہے ۔ شہدا اور غازیوں کی کفالت بھی کرتی ہے۔ مالی سال 23-2022 میں فوج نے 100 ارب روپے ٹیکس دیا،فوج کے اندر خوداحتسابی کا بڑا مضبوط اور شفاف نظام موجود ہے،9 مئی کے حوالے سے فوج نے اپنے اندر احتساب کیا.جو جتنے بڑے عہدے پر ہوتا ہے اسکی اتنی ہی زیادہ زمہ داری ہوتی ہے ،کرپشن پر Zero Tolerance ہے.پاکستان نے نہ کسی کو اڈے دیے ہیں نہ ہی دیے جائیں گے،

افواج پاکستان کو سیاسی معاملات میں الجھانے سے کسی کو فائدہ نہیں ہوتا،ترجمان پاک فوج
ایک سوال کے جواب میں ترجمان پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ ججز کے خط کا معاملہ اعلیٰ عدلیہ کے پاس زیر بحث ہے، اس پر کمنٹ نہیں کروں گا، افواج پاکستان کو سیاسی معاملات میں الجھانے سے کسی کو فائدہ نہیں ہوتا،پاکستان میں جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ،جمہوریت کو اگر خطرہ ہے تو صرف غیر جمہوری رویوں سے،
پروپیگنٖڈے اورمنفی سوچ سے بالاترہوکرملک کی ترقی کیلئے کام کرناہوگا،

Leave a reply