ملک سے محبت.تحریر: طلعت کاشف سلام

وطن سے الفت و محبت اور اس سے متعلق ہر چیزسے حد درجہ قلبی تعلق بلا قید مذہب وملت ہرانسان بلکہ ہر ذی روح کے اندر قدرت کی طرف سے کوٹ کوٹ کر بھری ہوتی ہے۔اس کے لیے آپ کو کہیں جانے کی ضرورت نہیں بلکہ اپنے ہی آس پاس نظر دوڑائیں توآپ کو بے شمار مخلوق آپ کو زمین وآسمان میں ایسی مل جائیں گی جو صبح اپنے رزق کی تلاش میں نکلتی ہیں اور شام ہوتے ہی اپنے محبوب گھر کی طرف واپس لوٹ جاتی ہیں

انسان کی کیفیت یہ ہوتی ہے کہ جس سر زمین پریہ اپنی آنکھیں کھولتا ہے،پرورش پاتا ہے،عنفوان شباب کو پہنچتا ہے،شادی بیاہ کرتا ہے،ملازمت وتجارت کرتاہے اور آخر میں اسی کی سرزمین کو اپنی آرام گاہ کے لیے پسند کرتا ہے ،اس کی یادیں اور اس سے متعلق ہر چیز کی محبت اس قداس کے رگ وریشہ میں سرایت کر جاتی ہیں کہ وہ وطن کی آن بان اور شان کے لیے جان تک کی بازی لگانے میں بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتا

کسی بھی ملک میں رہنے والے لوگ اس ملک، ریاست سے محبت کرتے ہیں
اس ملک کی مٹی کی خوشبو سے پیار کرتے ہیں
ملک کی مٹی کو دھرتی ماں کہتے ہیں
ملک کوئی بھی ہو اسلامی ہو یا غیر اسلامی ملک سے محبت وہاں کے شہری کرتے ہیں
بھلے ملک کی حکمرانی ان کی مرضی کے لوگوں کی ہو یا مخالفین کی ان کی ملک سے محبت کا اپنا انداز ہوتا ہے
وہ ملک کے لیے اپنی جانیں قربان کرتے ہیں

ملک کے اندر کے معاملات جیسے بھی ہوں لیکن ملک سے باہر سے اگر کوئی بات کرے تو اس کو سب مل کر جواب دیتے ہیں
وطن سے محبت ایک فطری امر ہے ، بہت سی احادیث سے وطن کی محبت پر راہنمائی ملتی ہے ، ہجرت کرتے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ مکرمہ کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا تھا:مَا أَطْیَبَکِ مِنْ بَلَدٍ وَأَحَبَّکِ إِلَیَّ، وَلَوْلَا أَنَّ قَوْمِی أَخْرَجُوْنِی مِنْکِ مَا سَکَنْتُ غَیْرَکِ۔تو کتنا پاکیزہ شہر ہے اور مجھے کتنا محبوب ہے ! اگر میری قوم تجھ سے نکلنے پر مجھے مجبور نہ کرتی تو میں تیرے سوا کہیں اور سکونت اختیار نہ کرتا۔اس حدیث میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے آبائی وطن مکہ مکرمہ سے محبت کا ذکر فرمایا ہے

اسلام بھی ہمیں اپنے ملک، وطن، سرزمین سے محبت کا درس دیتا ہے
ملک خداداد پاکستان میں کچھ سیاسی جماعتوں کے لوگ، کچھ مفاد پرست نام نہاد عوامی نمائندے ملک دشمنی میں اس قدر گر چکے ہیں جو نا تو شرعی حدود کا خیال کرتے ہیں اور نا ہی ملکی قانون کا وہ ہر موقع ملنے پر ملکی اداروں اور پاکستان کے خلاف سازش کا حصہ بنتے نظر آتے ہیں

ملک کو اندرونی و بیرونی دشمنوں کے ساتھ مل کر کمزور کرنے کی کوشش کرتے ہیں
شرعی اعتبار سے بھی وطن سے محبت کرنا سنت انبیاء ہے

اللہ تعالیٰ قرآن پاک میںاپنی جان کی محبت کے ساتھ اپنے وطن سے محبت وتعلق کو ظاہر کرتے ہوئے فرماتا ہے:۔

          ’’ اور اگر ہم ان پر لکھ دیتے کہ تم اپنے آپ کو قتل کرلو اور اپنے گھروں سے نکل جاؤتو وہ ہرگز نہ کرتے سوائے چند افراد کے‘‘۔(سورہ نساء)۔

          اور دوسری جگہ پر وطن کی محبت کو دین و مذہب سے جوڑ کر فرماتا ہے: اللہ نے تم کو ان کے ساتھ نیکی اور انصاف سے منع نہیں کیا،جنہوں نے تم سے دین کے معاملے میں جنگ نہیں کی اور نہ ہی تم کو تمہارے گھروں سے نکالا  ‘‘
(سورہ ممتحنہ)

          جب نبی رحمتﷺ نے مدینہ منورہ کو وطن بنا لیا تو دعا میں فرما یا کرتے تھے:اے اللہ ہمارے اندر مدینہ کی اتنی محبت پیدا کر دے،جتنی تونے مکہ کی محبت دی ہے،مدینہ کی آب وہوا درست فرمادے اور ہمارے لیے اس شہر کو برکت والا بنادے۔مدینہ جو یثرب ہے اس سے بخار کو دوسری طرف منتقل فرمادے‘‘
(بخاری)

سیاسی اختلافات کو بھول کر ایک پیج پے آئیں اور ملک و قوم کی سلامتی و خوشحالی کے لئے ایک ہو کر ملک کے لیے کام کریں

Talat K Salam
@alwaystalat

Shares: