اگر ملکی دولت لوٹنے والے دوبارہ اقتدار میں آئے تو پاکستان میں بزنس میں کمیونٹی انوسٹمنٹ نہیں کرے گی، صدر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سراج قاسم
اگر ملکی دولت لوٹنے والے دوبارہ اقتدار میں آئے تو پاکستان میں بزنس میں کمیونٹی انوسٹمنٹ نہیں کرے گی، صدر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سراج قاسم
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق. چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کراچی کے صدر سراج قاسم نے موجودہ صورت حال پر تشویشناک بات کہہ دی. چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کراچی کے صدر نے ملکی صورت حال کے حوالے سے پریشان کن بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری ہر مہینے کے پہلے اتوار میٹنگ ہوتی ہے جس میں بڑے بڑے تاجر اور انڈرسٹری مالکان شریک ہوتے ہیں. . سراج قاسم نے کہا ہے کہ اس اجلاس میں ملک کے بڑے بڑے تاجران اور انڈسٹری مالکان نے فیصلہ کیا ہے . کہ نواز شریف کو بیرون ملک بھیجنے اور اسی طرح اب ان کی طرف سے ملک کو بند کرنے اور اس میں امن و امان کی صورت حال خراب کرنے کی جو باتیںکی جارہی ہیں، اس وجہ سے بزنس کمیونٹی بہت پریشان ہے .
مزید تشویشناک بات کرتے ہوئے سراج قاسم نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کار بالکل خوف زدہ ہے کہ آئندہ دنوں میں ملک میں انویسٹمنٹ کے حوالے سے کیسی صورت حال ہو گی ، انہوںنے کہا کہ اگر چور ڈاکو اسی طرح وطن کو لوٹ کر بیرون ملک چلے جایا کریں گے اور ان باہر بیٹھ کر اداروں اور پاک فوج کو دھمکیاں دیتے رہیںگے ، تب ہم نے اس ملک میں کیوں اپنا پیسہ ضائع کرنا ہے .
ان چوروں کو اگر سزا نہیں ملتی اور یہ چور پھر سے ہم پر مسلط کیے جا رہے ہیں جو کہ لگ رہا ہے . تو پھر ہم نے کیوں دوخ خریدنی ہے ہمارے لیے دنیا بھی دوزخ بن جائے اور آخرت کو بھی ہم سے اللہ پوچھے کہ صاف ستھرا کام کیوں نہیںکیا .
سراج قاسم نے اپنے ایک پیغام میںکہا کہ کیا ہم ان چوروں کو اپنا لیڈر مان سکتے ہیں.کیا ہم فضل الرحمنٰ کو اپنا لیڈر مان سکتے ہیں.کیا آصف زردار نواز شریف اور دیگر ملک کی دولت دو دو ہاتھوں سے لوٹنے والے ہمارے لیڈر ہوسکتے ہیںِ ؟ کیا محمود خان اچکزئی کو لیڈر مان سکتے ہیں؟ ہرگز نہیں . ایسا کبھی نہیں ہو سکتا ، انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کی فوج نے پھر انہی لوگوں کو واپس لانا ہے تو پھر یہ ملک آپ کا ہے جو مرضی کریں اور آپ چلائیںاس کو . ہم اپنی ساری دولت یہاں سے لے جائیںگے. پھر یہاںپھر سے نواز زرداری اور اسفند یار ولی اور فضل الرحمن جیسے بلیک میلر اور ملکی دولت کو لوٹنے والے اپنے اپنے کاروبار چلائیں گے.
ہمارا یہاںکوئی کام نہیں ہے .
انہوں نے بڑے دردمندانہ اور افسوس ناک بیان میں کہا کہ شریف آدمی اور بدمعاش ایک ساتھ نہیں بیٹھ سکتے . آئی ایس پی آر کو لاؤڈ اینڈ کلیئر یہ کھل کر بیان کرنا چاہیے کہ ان لوگوں کو دبارہ نہیںلایا جائے گا یا انکی دوبارہ آمد کی راہ ہموار نہیں کی جائے گی، قوم اور بزمین کمیونٹی اس بارے شدید تحفظات کا شکار ہے . ان کے ان تحفظات کو دور کیا جائے اور ملک کو بہتر صورت چلنے کا سلسلہ شروع ہوا ہے اس کو پراون چڑھایا جائے .