ملتان۔(اے پی پی) وومن سنٹرل جیل ملتان کی سپرٹنڈنٹ سیدہ عنبر نقوی نے کہاکہ وومن سنٹرل جیل ملتان میں اس وقت 88خواتین 13بچوں سمیت جیل میں سزا کاٹ رہی ہیں جن میں سے 13خواتین کی سزائے موت کی اپیلیں ہائی کورٹ میں زیرالتواء ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہاں پر 166خواتین کے لیے گنجائش ہے۔یہاں پر زیادہ تر منشیات وقتل کے جرم میں خواتین سزا ئیں کاٹ رہی ہیں۔ ایک سوال کے جو اب میں انہوں نے بتایا کہ ہم خواتین کومذہبی تعلیم بھی دیتے ہیں اور ووکیشنل تربیت بھی۔ٹیوٹا کے زیراہتمام تین مختلف نوعیت کے سلائی، کڑھائی سمیت دیگرکورسز بھی کرائے جارہے ہیں جس۔ یہاں پر دوشفٹوں میں دولیڈی ڈاکٹرز فرائض انجام دیتی ہیں۔ اس کے علاوہ جیل میں ہسپتال بھی بنایاہوا ہے جہاں پر بنیادی ضروری طبی امداد دی جاتی ہے۔ وومن جیل ملتان میں ماہرنفسیات بھی موجودہے جو ان خواتین کی کونسلنگ کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ ڈینٹل کلینک بھی ہے جس میں تمام آلات موجودہیں جبکہ الٹراساؤنڈ مشین بھی موجودہے، وومن جیل میں میڈیسن سنٹرکا بھی اہتمام کیاگیا ہے۔ ایمرجنسی کی صورت میں قیدی خواتین کوسخت سکیورٹی میں نشترہسپتال لے جایاجاتا ہے۔ قید بامشقت کاٹنے والی خواتین سے کچن صفائی اوردیگر کام لیے جاتے ہیں جبکہ انہیں انڈور گیمز کی اجاز ت ہے۔ صبح نوبجے سے دوپہر تین بجے تک خواتین سے مختلف کام کرائے جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ سخت سکیورٹی کے پیش نظر خواتین کو باہر نہیں لے جایاجاسکتا۔ اس لیے وومن جیل کے اندر ہی تمام سہولیات موجودہیں۔ ان خواتین کو صرف خواتین رشتے دار ہی ملنے آسکتے ہیں۔

سینٹرل جیل ملتان میں کتنی خواتین بچوں کے ساتھ موجود ہیں اہم خبر آگئی
Shares: