حملے کا خدشہ: وزیر اعلیٰ سندھ نے مدد کےلیے وزیراعظم کوخط لکھ دیا

0
47

کراچی :حملے کا خدشہ: وزیر اعلیٰ سندھ نے مدد کےلیے وزیراعظم کوخط لکھ دیا ،اطلاعات کےمطابق حکومت سندھ نے رواں ماہ صوبے میں ٹڈی دل کے ممکنہ حملے کے پیش نظر وفاق سے مدد مانگتے ہوئے ہیلی کاپٹر کے اسپرے کی استدعا کی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے خصوصی طورپر خط تحریر کر کے ٹڈی دل کے ممکنہ حملوں سے نمٹنے کے لیے مدد کی درخواست کی گئی۔وزیر اعلی نے وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں تحریر کیا کہ 6مارچ کو آپ کی زیر سربراہی ایک اجلاس منعقد ہواتھا جس میں ٹڈل دل کے حملوں سے نمٹنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا تھا۔

خط میں لکھا گیا کہ اجلاس کو بتایا گیا تھا کہ ایک لاکھ 68ہزار 701 ایکڑ فصل کا علاقہ ان کیڑوں کے حملوں سے متاثر ہوا جبکہ اس سے 9لاکھ 97ہزار 260ایکڑ کا صحرائی علاقہ بھی متاثر ہوا اور آپ نے صوبوں اور وفاق کے درمیان بہتر تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے متاثرہ علاقوں یمں اسپرے کے لیے طیاروں اور جراثیم کش ادویہ کی فراہمی کی ہدایت کی تھی۔اس سلسلے میں مزید بتایا گیا کہ آئندہ ماہ سندھ میں ٹڈی دل کے بڑے حملے کا خڈشہ ہے اور 15مئی 2020 کو ایران سے آنے والے ان کیڑوں کے سبب سندھ کی فصل اور زمینوں پر حملوں کا خدشہ ہے۔

 

خط میں خدشہ ظاہر کیا گیا کہ یہ سندھ میں اب تک کا ٹڈی دل کا سب سے خطرناک حملہ ہو سکتا ہے جس کے دو سال تک جاری رہنے کا امکان ہے اور اس سے تباہ کن صورتحال کے پیدا ہونے اور ملک میں خوراک کی قلت کا خدشہ ہو گیا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ملک کی معاشی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں لہٰذا زرعی شعبہ ملک کی معیشت کی بحالی میں اہم کردار کر سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قانون کے تحت وفاقی حکومت کے پودوں کے تحفظ کا محکمہ ملک کی خوراک اجناس کے تحفظ کے لیے ٹڈی دل کے حملوں کو روکنے اسپرے کرنے کا پابند ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے خط میں وفاقی حکومت سے درخواست کی کہ وہ فوری انتظامات کے لیے متعلقہ حلقوں کو ہدایات جاری کریں اور چھ ہیلی کاپٹرز یا جہازوں کے ذریعے فضائی اسپرے کرنے کے ساتھ ساتھ صوبے کو بڑی مقدار میں جراثئٓیم کش ادویہ بھی فراہم کی جائیں۔مراد علی شاہ نے کہاکہ اس سے صورتحال سے نمٹنے میں مدد ملے گی اور ہم فصل والے علاقوں میں ٹڈی دل کے حملوں سے محفوظ رہ سکیں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی سندھ میں ٹڈی دل نے حملہ کیا تھا جس میں بڑے پیمانے پر گندم کی فصل کو نقصان پہنچنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

رواں سال کے اوائل میں قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے صوبہ سندھ میں ٹڈی دل کے حملوں پر وفاقی حکومت کی ’لاپروائی‘ کی مذمت کی گئی تھی۔پیپلزپارٹی کے بدین کے رکن قومی اسمبلی غلام علی تالپور نے دعویٰ کیا کہ سندھ کے 12 اضلاع ٹڈی دل کے شدید حملوں سے متاثر ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹڈی دل سیاہ بادلوں کی طرح آسمان پر چھاگئے تھے اور ایسا معلوم ہورہا تھا کہ 18ویں صدی ہے کیونکہ لوگ باقی فصلوں کو بچانے کے لیے اپنی کچھ فصلوں کو آگ لگارہےتھے۔

Leave a reply