کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا ویڈیو پیغام پڑھنا نہ بھولیے سننانہ بھولنے۔اطلاعات کے مطابق اپنے پیغام میں مراد علی شاہ نے کہا کہمیں نے آج تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھ کر ہم سب نے کافی چیزوں پر مشاورت کی ہے ۔

ہم سب نے بہت سارے فیصلوں میں اپنی رضامندی کا اظہار کیا ہے ۔یہ چائنا سے شروع ہوا۔1 سے ایک لاکھ تک چائنا میں کورونا وائرس کے کیسز ہوئے ۔آج بڑی تعداد میں لوگ اس مرض میں مبتلا ہیں۔میں نے تمام دوستوں سے، علماء کرام، سیاسی لوگ اور انتظامیہ سے مشاورت کی ہے۔

ہم نے اس پر اتفاق کیا ہے کہ اس کے پھیلائو کو روکا جائے۔یہ فیصلہ ہوا ہے کہ آج رات 12 سے لاک ڈائون ہوگا۔

سارے دفاتر ، اجتماع کی جگہیں پر پابندی عائد ہوگی۔ غیر ضروری طور پر لوگوں کو باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بتایا گیا کہ اگر کوئی ضرورت سے باہر نکلے تو اُس کو اجازت ہے ۔ ہم مہنگائی ، ذخیرہ اندوزوں کو روکیں گے۔

اگر کوئی شخص کسی کام سے نکلے تو اُس کے ساتھ قومی شناخت کارڈ ہو۔ کوئی شخص بیمار ہے تو اُس کو اسپتال منتقل کیا جاسکتا ہے ۔ ایک گاڑی میں ایک ڈرائیور اور اس کے ساتھ ایک اور شخص کی اجازت ہوگی۔ ضروری سروسز، کھانے کی چیزوں کی سپلائی جاری رہے گی لیکن احتیاطی تدابیراختیار کرنا ہوں گی۔

اگرعوام نے ساتھ نہیں دیا تو ہماری پوری محنت راہیگاں جائے گی۔ اس میں آپ سب کی بہتری ہے ،آپ گھر سے نہ نکلیں اگر کسی کو کوئی علامات ہیں اور اس کا کوئی غیر ملکی سفر نہیں تو وہ انتظار کرے وہ ٹھیک ہوجائیگا۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کی طبیعت زیادہ خراب ہے تو آپ ہماری ٹیم سے رابطہ کریں۔

اگر اسپتال جانا ہے تو گاڑی میں صرف 3 لوگ ہوں گے۔ جب تک آپ قریبی روابط سے دور ہیں تو آپ کو یہ مرض نہیں لگے گا۔ہم لاک ڈائون کے دوران اپنی طبی سہولیات بہتر کریں گے۔ آپ کا پہلا علاج گھر میں ، دوسرا علاج آئسولیشن سینٹر میں اور اگر زیادہ طبیعت خراب ہوگی تو اسپتال میں علاج ہوگا۔

آج میں نے کے الیکٹرک، سیپکو ، حیسکو ، واٹر بورڈ اور ایس ایس جی سی کو ہدایات دی ہیں کہ کسی بھی علاقے میں لوڈ شیڈنگ نہ کریں ؛ جس کا بجلی کا بل اگر 4000 روپے تک ہے تو اس مہینے نہیں لیں گے اور 10 مہینوں میں یہ بل وصول ہوگا۔

ایس ایس جی سی ایل 2000 روپے کا بل نہیں لے گی اور پھر 10 قسطوں یا کنکشن کاٹا نہیں جائے گا۔ جو کرائے دار ہیں ، میں اُن سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ کرایہ ایک مہینے کے لیے موخر کردیں ۔ یہ مہینہ سب کے لیے مشکل ہوگا، خاص طورپر روزانہ اجرت والوں کو، ہم سب کو غربیوں کا خیال رکھنا ہے ۔

حکومت سب سیاسی جماعتوں اور مخیر حضرات سے مل کر غریبوں کے گھروں تک راشن پہنچائیں گے یا نقد کی صورت میں دیں گےاگر ہم 15 دن میں کامیاب ہوئے تو ہم اپنے عوام کو اس بیماری سے بچا پائیں گے۔ افواہیں بہت پھیلیں گی، ہمارا ایک فیس بُک اور ایک ٹویٹر اکائونٹ ہوگا اُس پر تمام گائیڈ لائنز (رہنمائی ) جاری کی جائیں گی۔

ہم اپنے نوٹیفیکیشن روزانہ کی بنیادپر جاری کرتے رہیں گے۔ ہم نہیں چاہتے ہیں کہ انڈسٹری بند ہو لیکن ان کے لیے پہلے احتیاطی تدابیر کرنی ہوں گی۔ یہ تمام ہدایت ٹویٹر اکائونٹ اور فیس بک اکائونٹ سے لی جائیں ۔

یہ ملک کے لیے بڑا مشکل مرحلہ ہے ، ہم سب مل کر اس مرض کا مقابلہ کر سکتے ہیں ۔ میں تمام سیاسی، سماجی اور مذہبی لوگوں کا شکر گزارہوں کہ وہ تعاون کررہے ہیں ۔ میں وفاقی حکومت کا شکر گزار ہوں جو میری بھرپور مدد کر رہے ہیں۔

میں پاک آرمی، اپنی میڈیکل ٹیمز، پولیس ایڈمنسٹریشن کا شکر گزار ہوں کہ وہ ہماری مدد کررہے ہیں ۔ میں اُن مالکان کو درخواست کرتا ہوں کہ آپ اپنے ملازمین کواُجرت ضرور ادا کریں۔مخیر حضرات غریبوں کی مدد کے لیے آگے آئیں۔

Shares: