پولٹری ایسوسی ایشن نےمرغیوں کی فیڈ‌ کےبحران کاخدشہ ظاہر کر دیا

0
49

چیئرمین پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن ساؤتھ ریجن نے مرغیوں کی فیڈ‌ کے بحران کا خدشہ ظاہر کر دیا-

باغی ٹی وی:چیئرمین پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن ساؤتھ ریجن غلام محمد پٹھان کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے بندرگاہ پر سویا بین کے جہازوں کو کلیئرنس نہیں مل رہی جس کے باعث پولٹری کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

بلوچستان میں سیلاب سے تین لاکھ سے زائد گھروں کونقصان،لاکھوں ایکڑ پرکاشت فصلیں تباہ…

چیئرمین پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن ساؤتھ ریجن غلام محمد پٹھان کا کہنا تھا کہ درآمدی سویابین کےجہاز 12 اکتوبرسے بندرگاہ پرکھڑے ہیں جن میں 100 ارب روپے مالیت کا سویا بین ہے تاہم حکومت کی جانب سے بندرگاہ پرسویابین کے جہازوں کو کلیئرنس نہیں مل رہی۔

انہوں نے کہا کہ پولٹری انڈسٹری کے پاس صرف 7 دن کا فیڈ اسٹاک ہے، جہازوں کی کلیئرنس میں تاخیرسے پولٹری انڈسٹری میں بحران ہوگا جبکہ ایک کلو مرغی کا گوشت ایک ہفتے میں 150 روپے بڑھ چکا ہے۔

قبل ازیں رواں مہینے کے شروع میں ایک پریس کانفرنس میں پولٹری مالکان کا کہنا تھا کہ سویابین اور کنولا پولٹری فیڈ میںاستعمال ہونے والے اہم اجزا ہیں،اس وقت پورٹ پر 6 لاکھ ٹن سے زائد سویابین موجود ہے، جو کلیئر نہیں کیا جارہا جبکہ پولٹری مالکان نے سویابین کی درآمد کے سلسلے میں درآمدکنندگان کو 44کروڑ ڈالر سے زائد کی ادائیگیاں بھی کردی ہیں۔

عوامی رابطہ مہم کیلئے تحریک انصاف پنجاب کے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالے گی

ان کا کہنا تھا کہ وزارت غذائی تحفظ اور دیگر وزارتوں کے سویا بین کے درآمدکنندگان سے جو بھی معاملات ہیں، انہیں فوری طور پر طے کیا جائے اور بندرگاہ پر موجود سویابین کی کلیئرنس کے احکامات جار ی کئے جائیں تاکہ ملک بھر میں پولٹری صنعت کو فوری طور پر فیڈ کی فراہمی بحال کی جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک بھر میں پولٹری مالکان یومیہ 38 لاکھ مرغیاں اور ساڑھے تین کروڑ انڈے فراہم کررہے ہیں، اگر پولٹری کی صنعت کیلئے فوری طور پر فیڈ کی فراہمی کا معاملہ طے نہ کیا گیا تو ایک ماہ کے اندر ملک بھر میں مرغی اور انڈوں کی سپلائی بند ہونے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ پولٹری کی لگ بھگ50فیصد سے زائد صنعت اس وقت بند ہوچکی ہے اور اگر یہ صنعت مکمل طور پر بند ہوگئی تو مجموعی طور پر نہ صرف25لاکھ کے قریب افراد بے روزگار ہوجائیں گے بلکہ ملک میںغذائی عدم تحفظ کا خطرہ بھی بڑھ جائے گا۔

معاشی و توانائی بحران کے باعث ٹیکسٹائل انڈسٹری میں ڈیفالٹ کا خطرہ بڑھ گیا

Leave a reply