مرتضی وہاب کو ایڈمنسٹریٹر کراچی تعینات کرنے پر سیاسی اور سماجی جماعتوں کا شدید تحفظات کااظہار
سندھ حکومت نے مرتضی وہاب کو ایڈمنسٹریٹرکراچی تعینات کردیا۔ محکمہ بلدیات نے مرتضی وہاب کی تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا۔ سیاسی اور سماجی جماعتوں کامرتضی وہاب کی ایڈمنسٹریٹر تعیناتی پر شدید تحفظات کااظہار۔ عدالت سے رجوع کرنے سمیت سندھ اسمبلی میں احتجاج کا عندیہ۔ کے ایم سی کے افسران مرتضی وہاب کی تعیناتی پر دو حصوں میں تقسیم۔
ایک گروپ نے مرتضی وہاب کی تعیناتی کو خوش آئند جبکہ دوسرے نے پیپلزپارٹی کی قبضے کی کوشش قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے وزیر اعلی سندھ کے مشیر قانون،ماحولیاتی تبدیلی، کوسٹل ڈوپلمنٹ مرتضی وہاب کو منسٹریٹر کراچی تعینات کردیا ہے ۔مرتضی وہاب کی تعیناتی پر کے ایم سی سمیت شہر کے سیاسی سماجی حلقوں کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ سمیت سندھ اسمبلی میں بھی احتجاج کا عندیہ دیا ہے دوسری جانب کے ایم سی افسرانمرتضی وہاب کی تعیناتی پر دوحصوں میں تقسیم ہوگئے ہیں ایک گروپ مرتضی وہاب کی تعیناتی کو کے ایم سی کے لئے خوش آئند جبکہ دوسرا گروپ مرتضی وہاب کی ایڈمنسٹریٹر تعیناتی کو پیپلزپارٹی کی بلدیاتی وسائل پر قبضے کی سازش قرار دے رہا ہے واضح رہے مرتضی وہاب ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کے ساتھ وزیر اعلی اور ترجمان سندھ حکومت کے مشیر کے فرائض بھی بدستور انجام دیتے رہیں گئے۔
یاد رہے کہ منتخب بلدیاتی نمائندو کی مدت ختم ہونے سے قبل پیپلزپارٹی اور صوبے کی سیاسی جماعتوں کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا تھا معاہدے کے تحت پیپلزپارٹی صوبے بھر میں سرکاری افسران کو ہی بلدیاتی اداروں میں ایڈ منسٹریٹر تعینات کرے گی کسی سیاسی شخصیت کو کسی بھی شہر کا ایڈمنسٹریٹر تعینات نہیں کیا جائے گا تاہم ایک سال بعد ہی پیپلزپارٹی نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے اہم رہنما کو ایڈ منسٹریٹر کراچی تعینات کرکے معاہدے کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔