مصدق ملک نے تیل ذخیرہ اندوزی کا توڑ پیش کر دیا

0
39
Musadik Malik

وفاقی وزیر مصدق ملک کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک میں جب پیٹرول کی قیمت بڑھنے والی ہوتی ہے تو سب کو پتہ ہوتا ہے اور پھر ذخیرہ اندوز اس چیز کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور پیٹرول ذخیرہ کر لیتے ہیں لیکن آج میں آپ لوگوں کے سامنے اس ذخیرہ اندوزی کا توڑ پیش کر رہا ہوں۔ جبکہ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں تیل کی ذخیرہ اندوزی سے بچنے کے لیے بانڈڈ اسٹوریج پالیسی لا رہے ہیں، بانڈڈ اسٹوریج پالیسی کے نتیجے میں پاکستان میں تیل کی قلت نہیں ہو گی، اب دنیا کے بڑے بڑے ٹریڈرز بھی ملک میں تیل ذخیرہ کر سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، بانڈڈ اسٹوریج پالیسی کی وجہ سے ملک میں مستقبل میں پیٹرول کی قلت جیسی صورت حال پیدا نہیں ہو گی۔ علاوہ ازیں مصدق ملک کا یہ بھی کہنا تھا کہ گیس کےکنوؤں کا گردشی قرضہ صفر کر دیا ہے، جلد ایل این جی کا گردشی قرضہ بھی صفر کر دیں گے۔

ان کا کہنا تھا ہماری ترجیح معیشت کو مضبوط کرنا ہے، ملک میں تیل و گیس کے نئے ذخائر تلاش کیے جا رہے ہیں، ان شاء اللہ ملک میں توانائی بھرپور طریقے سے آئے گی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یکم جولائی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 20 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ہے۔ جبکہ آئل انڈسٹری ذرائع کا کہنا ہےکہ پیٹرول کی قیمت میں 5 روپےکمی کا امکان ہے ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے،فنانس بل 2023 میں طے شدہ پیٹرولیم لیوی میں مزید 10 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد لیوی 60 روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی ہے۔

پٹرولیم ڈویژن کے ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ اس اضافے کا اطلاق یکم جولائی 2023 سے یکمشت نہیں ہوگا، کیونکہ صارفین پر پہلے ہی 67.50 روپے فی لیٹر ٹیکسوں کا بوجھ ہے اس وقت ان کی ترجیح اتنا مالی خلا پیدا کرنا ہے جو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو زیر التوا نویں جائزے پر اسٹاف لیول معاہدے تک پہنچنے کے لیے مطمئن کرسکے۔

ذرائع نے بتایا کہ اگلے چند روزمیں پتاچلےگا کہ پٹرولیم ڈویژن کانقطہ نظروزارت خزانہ کی ضروریات کوپورا کر پائے گا یا نہیں پیٹرولیم لیوی کے تحت آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ کا ہدف 869 ارب روپے رکھا گیا ہے مالی سال 2022-2023 کے دوران، حکومت نے لیوی کے ذریعے 855 ارب روپے جمع کرنے کا بجٹ رکھا تھا، تاہم اس ہدف کو کم کر کے 542 ارب روپے کر دیا گیا تھا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 20 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان
پُرامن ممالک کی فہرست میں پاکستان کونسے نمبر پر؟
پی آئی اے کی تنظیم نو، اصلاحات اور بحالی کیلئے اعلی سطحی کمیٹی تشکیل

اس سے پیٹرولیم لیوی کو زیادہ سے زیادہ 60 روپے فی لیٹر تک بڑھانے کا کوئی بھی فیصلہ سیاسی طور پر اور بھی مشکل ہو جائے گالیوی میں اضافے کا براہ راست اثر ٹرانسپورٹ کی قیمتوں پر پڑتا ہے جس میں خراب ہونے والی چیزوں کی کھیت سے منڈی تک نقل و حمل بھی شامل ہےاس طرح خورانی اشیاء کی قیمتیں موجودہ 50 فیصد کی بلند ترین سطح سے مزید بڑھ جائیں گی، اور لوگوں کو مزید غربت کی لکیر کے نیچے دھکیل دیا جائے گا۔
وفاقی حکومت نے پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے دور کا خصوصی آڈٹ کروانے …

واضح رہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے 15 جون کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقراررکھنےکا اعلان کیا تھا کہا تھا کہ وفاقی حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،عالمی منڈی میں گیس اور تیل کی قیمتوں میں تھوڑا سا اضافہ ہوا ہے اور آج کئی اخبارات نے رپورٹ کیا کہ ڈیزل کی قیمت میں ساڑھے 3 روپے کا اضافہ اور پیٹرول کی قیمت میں چند پیسوں کی کمی ہوگی،میں حیران ہوں کہ میڈیا کو پتہ نہیں یہ خبریں کیسے ملیں اوگرا نے جو تجاویز دیں اس کے مطابق ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

Leave a reply