مسلح گروپوں کو نئی فوج میں ضم کیا جائے گا،احمد الشرع
دمشق:شام کے نئے رہنما احمد الشرع نے کہا ہے کہ مسلح گروپوں کو نئی فوج میں ضم کیا جائے گا-
باغی ٹی وی: شام میں جنرل کمان نے اعلان کیا کہ احمد الشرع نے فوجی گروپوں سے ملاقات کی اور عسکری ادارے کی شکل کے بارے میں بات چیت کی ہے، ان دھڑوں کو وزارت دفاع کے زیر انتظام نئی فوج کے ایک ادارے میں ضم کر دیا جائے گا۔
قبل ازیں احمد الشرع نے کہا تھا کہ تمام دھڑوں کو تحلیل کر دیا جائے گا اور شامی ریاست کے سوا کسی کے ہاتھ میں ہتھیار نہیں ہوگا اور شام میں اب جبری بھرتی نہیں ہو گی، انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی تھی کہ شام میں تنخواہوں میں 400 فیصد اضافہ کرنے کے لیے کام کا مطالعہ کیا جا رہا ہے۔
"العربیہ” کے مطابق احمد الشرع نے زور دیا تھا کہ شام افغانستان میں تبدیل نہیں ہو سکتا، انہوں نے کہا ملک جنگ سے تھک چکا ہے اور شام سے اس کے پڑوسیوں یا مغرب کے لیے کوئی خطرہ نہیں ہے انہوں نے دمشق پر سے تمام امریکی اور یورپی پابندیاں اٹھانے کا بھی مطالبہ کیا تھا تاکہ شام دوبارہ اٹھ سکے۔
انہوں نے اقوام متحدہ، امریکہ، یورپی یونین اور برطانیہ کی درجہ بندی کے مطابق ’’ھیئہ تحریر الشام‘‘ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کا بھی مطالبہ کیا سابق صدر بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد سے احمد الشرع نے ایک سے زیادہ مرتبہ اس بات پر زور دیا ہے کہ شام کے کسی بھی جز کو خارج کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے تمام شہریوں کے اتحاد پر زور دیا۔
واضح رہے کہ 27 نومبر کو شام میں مسلح گروپوں نے اپنی کارروائیاں شروع کی تھیں اور پھر 8دسمبر کو بشار الاسد کی حکومت کو الٹ دیا تھا۔